کراچی (جیوڈیسک) سندھ اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے پر پیر تک ملتوی کر دیا گیا، متحدہ کے رہنما سردار احمد کا کہنا ہے حکومت نے اجلاس غیر قانونی طور پر ملتوی کیا، اظہارالحسن نے کہا آج حکومت سے پوچھنا تھا کہ سہیل احمد کے قاتلوں کا کیا بنا، نثار کھوڑو کہتے ہیں اجلاس ملتوی کرنا سپیکر کا استحقاق ہے۔
سندھ اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو ایوان میں صرف 3 ارکان موجود تھے۔ سپیکر نے کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس پیر تک ملتوی کر دیا۔ اجلاس ملتوی ہونے کے بعد متحدہ کے رہنماؤں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔
رکن سندھ اسمبلی سردار احمد نے کہا ہم نے وزیر اعلیٰ کے خلاف دو تحاریک جمع کرائی تھیں۔ سپیکر نے 3 منٹ بھی انتظار نہیں کیا اور اجلاس ملتوی کر دیا۔ خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے اپوزیشن کے سوالوں کے جوابات دینے سے گریز کیا ہے۔
دوسری طرف سندھ کے سینئر وزیر نثار کھوڑو نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا اگر ایوان کی کارروائی جلد شروع کرنا تھی تو متحدہ کے ارکان جلد ایوان میں آتے، اجلاس ملتوی کرنا سپیکر کا استحقاق ہے۔
سندھ اسمبلی کا اجلاس گزشتہ بدھ کے روز حکومتی بنچوں اور اپوزیشن کے درمیان ہنگامہ آرائی کے بعد آج تک ملتوی ہوا تھا۔