کراچی (جیوڈیسک) سندھ اسمبلی میں خیرپور ٹریفک حادثے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومت سے نیشنل ہائی وے کا ترقیاتی کام فوری مکمل کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ قومی شاہراہ پر پچاس کلومیٹر پر ایمرجنسی سینٹر قائم کیے جائیں۔
سندھ اسمبلی کا اجلاس سپیکر آغا سراج درانی کی صدارت میں ایک گھنٹے تاخیر سے شروع ہوا۔ اجلاس میں پولیس موبائل پر دستی بم حملوں ، جاں بحق پولیس اہلکاروں اور لیاری میں پیپلزپارٹی کے چھ کارکنان کے قتل پر دعائے مغفرت ہوئی۔ سندھ اسمبلی میں حکومتی اور اپوزیشن ارکان نے خیرپور بس حادثہ کو انتہائی المناک قرار دیتے ہوئے۔
متاثرین کو فوری معاوضہ دینے اور زخمیوں کو علاج معالجہ کی سہولت دینے کا مطالبہ کیا۔ صوبائی وزیر جام مہتاب ڈہر کا کہنا تھا کہ ابتدائی تحقیقات میں ڈرائیور کی غفلت کا پتہ چلا ہے زخمیوں کو علاج معالجہ کی سہولت دی جا رہی ہے۔ایم کیو ایم کے خواجہ اظہار الحسن نے قومی شاہراہ پر ہونے والے المناک ٹریفک حادثات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ روڈ سیفٹی کے لیے سندھ اسمبلی کی قرارداد پر عمل نہیں ہوا۔
سپیکرسندھ اسمبلی کی رولنگ پر شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ چیف سیکریٹری سندھ سے قرارداد پر عملدرآمد کے لیے اقدامات کا معلوم کیا جائے گا۔ قائد حزب اختلاف شہریار مہر دیگر اپوزیشن ارکان نے مطالبہ کیا کہ ہائی وے کی تعمیر فوری مکمل کی جائے۔ نصرت سحر عباسی نے کہا کہ بس حادثے کا کمشنر سکھر نے دو گھنٹے بعد نوٹس لیا۔ ڈپٹی کمشنر خیرپور سوئے ہوئے تھے اور انہوں نے بس حادثے کا کوئی نوٹس نہ لیا۔