کراچی (جیوڈیسک) سندھ اسمبلی میں نصرت سحر عباسی نے جوتا دکھا دیا جس پر ڈپٹی سپیکر برہم ہو گئیں اور ان کو ایوان سے باہر نکل جانے کا حکم دے دیا۔ صوبائی وزیر ممتاز جاکھرانی کی تقریر پر سندھ اسمبلی میں اپوزیشن کے شورشرابے پر خوب گرما گرمی ہوئی۔
اجلاس کے دوران ہنگامہ اس وقت ہوا جب صوبائی وزیر ممتازجاکھرانی نے تقریر کے دوران نصرت سحر کے بارے میں ریمارکس دیئے۔ جس پر خاتون رکن نے ڈپٹی سپیکر شہلا رضا کو جوتا دکھایا اور ایوان میں شور شرابہ شروع ہو گیا۔
ڈپٹی سپیکر نے نصرت سحر عباسی کو ایوان سے باہر نکلنے کا حکم دیدیا جس پر نصرت سحر نے کہا کہ انہیں کوئی ایوان سے باہر نہیں نکال سکتا۔ شہلا رضا نے کہا کہ نصرت سحر نے جوتا دکھا کر یہ ثابت کر دیا کہ وہ اس ایوان کے قابل نہیں، میرا حکم ہے نصرت سحرعباسی آج کا دن ایوان سے باہر رہیں گی۔
انھوں نے کہا کہ اپوزیشن نے فریال تالپور کو کھل کر نشانہ بنایا، کسی کی غیرت نہیں جاگی، نصرت سحرعباسی کی جماعت سے درخواست کروں گی کہ انہیں تمیزسکھائی جائے۔
صوبائی وزیر ممتازجاکھرانی کی تقریر پر سندھ اسمبلی میں اپوزیشن کے شورشرابے پر خوب گرما گرمی ہوئی، حکومتی رکن منظوروسان نے کہا کہ ہنگامہ وہ جماعتیں کررہی ہیں جوجیت نہیں سکتیں، یہ لوگ نہیں چاہتے کہ ملک میں جمہوریت ہو۔
ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ جوتا دکھانا غلطی نہیں، جرم ہے، ضیا کے پالے ہوئے لوگ جوتا ہی دکھا سکتے ہیں۔ متحدہ کے رکن اسمبلی خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ ایوان میں جو کچھ ہوا اس کی مذمت کرتا ہوں۔