کراچی (جیوڈیسک) پیپلز پارٹی اور ایم کیو کے اراکین کے درمیاں اسمبلی اجلاس میں تلخ کلامی، شیم شیم کے نعرے لگائے گئے۔ اس دوران اذان کی صدا بھی بلند ہوئی لیکن ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے اراکین نے اذان کا احترام کئے بغیر ایک دوسرے سخت جملے برساتے رہے۔
پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے اراکین کے درمیاں اسمبلی اجلاس میں تلخ کلامی اور سخت جملوں کا تبادلہ اس وقت ہوا جب وزیر اطلا عات سندھ شرجیل میمن نے بلدیاتی اداروں کی کارکردگی پر بات کی۔ بات ہوتے ہوتے ٹارگٹ کلرز تک جا پہنچی، شرجیل میمن نے کہا کہ کن کن دہشت گردوں کا نام لوں،ٹارگٹ کلر فاروق دادا ایم ڈی واٹر بورڈ کا ڈرائیور تھا۔
اس دوران خواجہ اظہار الحسن نے جواب دیا کہ ایم کیو ایم کے ان لوگوں کا نام بھی گنواؤں گا جن کا ماروائے عدالت قتل ہوا۔ اس دوران اذان کی صدا بھی بلند ہوئی لیکن ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے اراکین نے اذان کا احترام کئے بغیر ایک دوسرے سخت جملے برساتے رہے۔
اسمبلی میں ایک جانب شیم کی گونج تھی تو دوسری جانب ظالموں جوا ب دو ، ظلم کا حساب دو کے نعرے گونجتے رہے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے سمجھانے کے باوجود خواجہ اظہار الحسن اور شرجیل میمن کے درمیان جملے بازی اس وقت تک جاری رہی جب تک دونو ں کے مائک بند نہ ہوئے۔