کراچی (جیوڈیسک) سندھ اسمبلی نے سروس ٹریبونل ترمیمی بل کی متفقہ منظوری دے دی، ایڈہاک ملازمین کو مستقل کرنے کا بل اپوزیشن کی مخالفت کے بعد کثرت رائے سے پاس کرلیا گیا۔
سندھ اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر شہلا رضا کی سربراہی میں ہوا۔ وزیر پارلیمانی امور سکندر میندرو نے سروس ٹریبونل ترمیمی بل دو ہزار چودہ پیش کیا جس کی ایوان نے متفقہ طور پر منظوری دے دی ۔ اس کے بعد ایڈہاک سرکاری ملازمین کو مستقل کرنے کا بل پیش کیا گیا۔
ایم کیو ایم کے رکن خالد احمد نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ایڈہاک ملازمین کو انیس سو چورانوے سے مستقل کرنا غیر مناسب ہے۔
مسلم لیگ ن کے عرفان اللہ مروت اور فنکشنل لیگ کی مہتاب اکبر راشدی نے بھی ایم کیو ایم کے موقف کی حمایت کی تاہم ایم کیو ایم کی جانب سے پیش کی گئی ترمیم ایوان نے کثرت رائے سے مسترد کرتے ہوئے بل کی منظوری دیدی۔
کراچی میں اساتذہ پر تشدد کے معاملے پر حکومتی ارکان اور ایم کیو ایم میں تلخ جملوں کا بھی تبادلہ ہوا۔ اشفاق منگی نے کہا کہ اساتذہ پر تشدد قابل مذمت ہے۔وزیر تعلیم نثار کھوڑو نے جواب میں کہا کہ دھونس اور دھرنا مناسب نہیں، اساتذہ کے مطالبات پر غور جاری ہے۔