کراچی (جیوڈیسک) سندھ اسمبلی کا اجلاس ایک مرتبہ پھر ہنگامہ خیز ثابت ہوا، وقفہ سوالات کے بعد اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار نے محکمہ تعلیم میں غیرقانونی بھرتیوں پر تحریک التواء پیش کی، حکومت نے اعتراض کیا، ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا نے تحریک التواء کو مسترد کرنا چاہا تو خواجہ اظہار نے کہا کہ آپ کو قوانین کا کچھ نہیں پتہ جس کے بعد شہلا رضا غصے میں آ گئیں۔
خواجہ اظہار اور ڈپٹی اسپیکر کے درمیان نوک جھونک رکی تو نثار کھوڑو نے کراچی انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی بل پیش کیا جس پر ایم کیو ایم کی رکن ارم عظیم فاروقی نے بات کرنا چاہی اجازت نہ ملنے پر شور شروع کر دیا۔
شہلا رضا نے ارم عظیم فاروقی کو ڈانٹ پلا دی۔ ایم کیو ایم ارکان شہلا رضا کے روئیے پر سراپا احتجاج بن گئے اور گو شہلا گو کے نعرے لگائے۔ ایم کیو ایم کے شور شرابے میں سندھ اسمبلی کا اجلاس جمعہ کی سہ پہر تین بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔