کراچی (جیوڈیسک) سندھ ہائیکورٹ میں 40 سے زائد لاپتہ افراد کے مقدمے کی سماعت ، عدالت نے ڈی جی رینجرز ، آئی جی سندھ سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 25 اپریل تک ملتوی کر دی۔
سندھ ہائیکورٹ میں چالیس سے زائد لاپتہ افراد کے کیس کی سماعت ہوئی ، لاپتہ افراد کے اہل خانہ نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ رینجرز اور حساس اداروں نے ان افراد کو حراست میں لیا ہے ۔ نوشین نامی خاتون کو 22 دسمبر 2015 کو حراست میں لیا گیا۔ عدالت نے ڈی جی رینجرز ، آئی جی سندھ سمیت دیگر کو نوٹس جاری کر دئیے اور حکم دیا کہ 25 اپریل کو جواب داخل کیا جائے۔
سندھ ہائیکورٹ نے ایم کیو ایم کے دو لاپتہ کارکنوں کی ایک مرتبہ پھر جے آئی ٹی بنانے کا حکم دے دیا اور ہدایت کی کہ جے آئی ٹی رپورٹ 23 مئی کو عدالت میں پیش کی جائے ۔ ایم کیو ایم کا کارکن مہتاب عمران فروری 2015 اور نوید ہاشم مئی 2015 کو لاپتہ ہوگیا تھا ۔ دونوں کی پہلے بھی دو دو مرتبہ جے آئی ٹی بن چکی ہے۔