کراچی (جیوڈیسک) سندھ بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن کے شعبہ امتحانات میں جعلی مارک شیٹس جاری کرنے اور رقم کے عوض نتائج تبدیل کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن میں نتائج تبدیل کرنا معمول بن گیا ہے۔ دستاویزات کے مطابق شعبہ امتحانات کی جانب سے 2009ء سے 2013ء تک کے ایسے امیدوار جو امتحانات میں فیل ہوچکے تھے انہیں دوبارہ بغیر امتحان دیے پاس کردیا گیا۔
قواعد و ضوابط کے مطابق نتائج کے بعد کسی بھی امیدوار کی کاپی دوبارہ چیک نہیں کی جاسکتی البتہ ری کاوئنٹنگ کی جاسکتی ہے اور اس کا عمل بھی محض 40 روز تک جاری رہتا ہے لیکن سندھ بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن میں ان قواعد کے خلاف برسوں بعد بھی اسکروٹنی کے عمل کے نام پر امیدواروں کو پاس کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
جس پر چیئرمین بورڈ کی جانب سے بھی ناظم امتحانات سے تحریری وضاحت طلب کی گئی تھی ۔ناظم امتحانات نے چیئرمین بورڈ کو بھی گمراہ کیا اور کہا کہ امیدواروں کو اسکروٹنی کے نتیجے میں پاس کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل شعبہ امتحانات کی جانب سے چیئرمین بورڈ کو رقم کے عوض امتحانی مراکز قائم کرنے کی بھی شکایات موصول ہوئی تھیں لیکن سیاسی دبائو کے باعث چیئرمین بورڈ ناظم امتحانات کے خلاف کارروائی سے قاصر رہے۔