کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ چئیرمین بلاول بھٹو اور وزیر اعلی سندھ نے ہدایت ہے کہ سندھ بجٹ میں کوئی اضافی ٹیکس نہ لگایا جائے۔
ناصر حسین شاہ نے وفاق ایوان ہائے تجارت وصنعت پاکستان میں تاجر وصنعتکاروں سے خطاب کے دوران کہا کہ سندھ حکومت نے 1100 ارب روپے کے پیکیج میں نالوں کے لیے فنڈز فراہم کیے، انھوں نے کہاکہ لوکل گورنمنٹ کو سپورٹ کرنے کے لیے صنعتکار آئیں اور مل کر کام کریں۔
انھوں نے کہاکہ جب بھی کوئی کام شروع ہوتا ہے نیب آجاتا ہے اور پھر تحقیقات ہی ہوتی رہتی ہے۔نیب اور نیازی گٹھ جوڑ ہے کراچی میں جتنا کام ہو اہے اس سے زیادہ ہونا چاہیے تھا۔ہم پر الزام لگتا ہے کراچی کو اون نہیں کرتے ،ضلع وسطی کی ترقی کے لیے ایک ارب روپے کے فنڈ کا وزیر اعلی سندھ نے اعلان کیا ہے کراچی میں جتنے بڑے کام ہوئے وہ پی پی پی نے ہی کیے ہیں۔
وزیر بلدیات نے کہاکہ کراچی کو تباہ کرنے والے کون تھے وہ سب کو پتہ ہے۔شہر کے تمام کھلیوں کے میدان کو چائنا کٹنگ کرنے والے کون تھے اور ایک دن میں واٹر بورڈ میں ہزاروں لوگوں کوبھرتی کس نے کیاسب واقف ہیں،کور کمانڈر کراچی نے بھی سندھ حکومت کی بہت سپورٹ کی ہے۔کے فور منصوبے سے متعلق کہا گیا کہ اربوں روپے ادھر ادھر ہوگئے ہیں حالانکہ کے فور منصوبے پر ہر کام ایف ڈبلیو او کررہاہے۔سندھ نے فنڈنگ اور رقم دے دی ہے۔کے فور پر وزیر اعلی نے بھی خصوصی ہدایت دی ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہرانڈسٹریل ایریاماسٹر پلان کے مطابق بنتا ہے۔انڈسٹریل ایریا کے لئے زیر زمین پانی کے لئے سپورٹ دی جائے گی۔
سندھ کے وزیر بلدیات و اطلاعات ناصر حسین شاہ نے پاکستان اسٹیل ملز کے خسارے کا ذمے وار وفاقی حکومت کو ٹہرادیا کہا کہ حکومت وقت سے اب کسی اچھائی کا گماں بھی نہ کیا جائے وفاقی حکومت سوچی سمجھی سازش کے تحت اسٹیل ملز کو پرائیویٹائز کرنے کی کوشش کررہی ہے ، ان دنوں سینکڑوں ملازمین کو بے دخل کرنے کے ساتھ ساتھ کروڑوں روپے مالیت کا سازوسامان بھی چوری ہورہا ہے جوکہ نا قابل قبول ہے۔
ناصر حسین شاہ نے وفاقی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا وہ ہفتے کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے انکے ہمراہ لیبر یونین رہنما شمشاد قریشی اور دیگر بھی موجود تھے۔
ناصر حسین شاہ نے مزید کہا کہ حکومت وقت سے اب کسی اچھائی کا گمان نہ کیا جائے وزیراعظم یوٹرن کے بادشاہ ہیں حکومت وقت سوچی سمجھی سازش کے تحت اسٹیل ملز کو پرائیویٹائز کرنے کی کوشش کررہی ہے ، اسٹیل ملز خسارے کا ذمہ وار وفاقی حکومت ہے ناصر حسین شاہ نے الزام عائد کیا کہ ان دنوں اسٹیل ملز سے کروڑوں روپے مالیت کا سازو سامان چوری ہورہا ہے ،وفاقی حکومت اسٹیل ملز سے سینکڑوں ملازمین کو بے دخل کر رہی جوکہ نا قابل قبول ہے۔
وزیر بلدیات نے کہا کہ آئی جی سندھ کو کہا ہے کہ سینئر آفیسر سے انکوائری کروائیں اور انکوائری پبلک کریں سیکیورٹی کیا کر رہی تھی مزدوروں پر تشدد کر رہی تھی ریل کی پٹڑیاں لیکر گئے ہیں کوئی جیب میں تو نہیں لے گیا۔ ،کوئی پالیسی وفاقی حکومت کی واضع نہیں اسٹیل مل کا کیا کرنے جا رہے ہیں، پرائیویٹائیز کرنے جا رہے ہیں، لیز پر دینے جا رہے اسٹیل مل کو مال غن مت سمجھ کر لوٹا جا رہا ہے اثاثے اٹھائے جارہے ہیں عمران خان نے اپنے دوست کو اسٹیل مل کا چیئر مین تعینات کیا ہے۔