کراچی (جیوڈیسک) سندھ کابینہ نے 3 ارب روپے کے رمضان پیکیج کی منظوری دیدی ہے، یہ رقم بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت فی خاندان 15 سو روپے کے حساب سے غریب خاندانوں میں تقسیم کی جائے گی۔
کابینہ نے اپنے فرائض سر انجام دیتے ہوئے شہادت حاصل کرنے والے پولیس اہلکاروں کے ورثا کے لیے 50 لاکھ روپے کے معاوضے ، تنخواہ اور شہید اہلکاروں کے ورثا کے لیے ایک ایک نوکری دینے کی منظوری دے دی ہے ۔ یہ فیصلہ جمعے کونیو سندھ سیکریٹریٹ میں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل وزیراعلیٰ سندھ نے شہید پولیس اہلکاروں کا معاضہ 20 لاکھ سے بڑھا کر 60 لاکھ روپے کرنے کا اعلان کیا تھا، تاہم کابینہ کے اجلاس میں سینئر وزیر خزانہ سید مراد علی شاہ اور محکمہ خزانہ کے سینئر افسران کی جانب سے صوبے کی مالی صورتحال کے پیش نظر معاوضے کی 50 لاکھ کرنے پر زور دیا گیا جسے کابینہ نے منظورکرلیا۔
اس کے علاوہ ایک دن قبل منعقدہ اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں شہید اہلکاروں کے ورثا کے لیے فی کس دو، دو ملازمتیں دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا، تاہم کابینہ نے ایک ایک ملازمت دینے کی منظوری دی۔ صوبائی کابینہ کے اجلاس میں 5ایجنڈا آئٹمز پر گفتگو کی گئی جن میں گندم کی خریداری اور ہدف میں اضافہ ، رمضان پیکیج ، امن وامان کی صورتحال اور ترقیاتی منصوبے شامل تھے۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ محکمہ خوراک نے 1.1ملین ٹن گندم خرید کرنے کے ہدف کے برعکس 923307 ٹن گندم خریدی ہے ۔ صوبائی محکمہ خوراک نے کابینہ کوگندم کا ٹارگٹ 2لاکھ ٹن بڑھانے کی درخواست کی لیکن کابینہ نے درخواست مسترد کردی کیونکہ ہدف بڑھانے سے کاشت کاروں کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
رمضان پیکیج پر بحث کرتے ہوئے کابینہ کو بتایا گیا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت 20لاکھ خاندان رجسٹرڈ ہیں ۔ اس موقع پر آئی جی سندھ پولیس نے صوبائی کابینہ کو امن و امان کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ صوبے میں ابتک کوئی اغوا برائے تاوان کا نیا کیس سامنے نہیں آیا، جبکہ 2015کے پرانے کیسز جن میں شمس الدین اور میجر رٹائرڈ نوخیز جن کو راشد منہاس روڈ اور ڈیفنس کے علاقوں سے اغوا کیا گیا تھا انکا سراغ بلوچستان میں ملا، بازیابی کے لیے سندھ پولیس دن رات کوشاں ہے۔
فضیلہ سرکی کیس کے حوالے سے آئی جی سندھ پولیس نے کہا کہ یہ ایک پرانا اور پیچیدہ کیس ہے، جس لڑکی کو بازیاب کرایا گیا ہے اسکا ڈی این اے ٹیسٹ کروایا جارہا ہے تاکہ پتہ چلے کہ وہ فضیلہ ہے کہ نہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کابینہ کی منظوری سے شہیدپولیس اہلکاروں کے ورثا کے لیے مالی معاوضہ 2 سے بڑھا کر 5ملین روپے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے اپیکس کمیٹی میں کئے گئے فیصلوں پر کابینہ کو اعتماد میں لیا۔ کابینہ نے آئی جی پولیس سندھ کو 20,000 پولیس اہلکاروں کی جلد سے جلد بھرتی کرنے کی بھی اجازت دی۔
کابینہ نے رینجرز اور پولیس کا صوبے باالخصوص کراچی میں امن بحال کرنے پر انکی کاوشوں کو سراہا ۔کابینہ نے محکمہ پولیس کوچین پاکستان اقتصادی راہداری پروجیکٹس کے لیے سیکیورٹی فورس بڑھانے کی بھی اجازت دی، کابینہ میں بجٹ تجاویز پر بھی غور کیا گیا جنھیں علیحدہ اجلاس میں حتمیٰ شکل دی جائیگی ۔صوبائی وزیرخزانہ ومنصوبہ بندی سید مراد علی شاہ اور ایڈیشنل چیف سیکریٹری محمد وسیم نے کابینہ کو بتایا کہ رواں مالی سال کے آخر تک 129ارب روپے کی لاگت سے 400اسکیمیں مکمل ہونگی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ الیکشن کمیشن کی پابندی کے باعث نئی اسکیموں کے لیے رکھے گئے 16ارب روپے استعمال نہیں ہوسکے۔