کراچی (جیوڈیسک) سندھ کابینہ نے وزیراعظم کی صدارت میں امن وامان سے متعلق ہونے والے اجلاس کے فیصلوں کی توثیق کرتے ہوئے کراچی کے 29 تھانوں سمیت کراچی، حیدرآباد اور لاڑکانہ کی جیلوں کو حساس قرار دے کر سخت حفاظتی اقدامات کرنے اور محکمہ پولیس میں کالی بھیڑوں کو سزائیں دینے کیلئے قانون سازی کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعلیٰ ہاوٴس میں سید قائم علی شاہ کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ کے وزراء نے شرکت کی۔ اجلاس میں امن وامان سے متعلق کیے جانے والے فیصلوں پرعملددرآمد اوردہشت گردوں سے نمٹنے کیلئے علیحدہ انسداد دہشت گردی ڈیپارٹمنٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں غیر قانونی تارکین وطن کی رجسٹریشن اور ان کو ملک بدر کرنے کے لیے نارا کی کارکردگی پرعدم اطمینان کا اظہار بھی کیا گیا جبکہ نارا کو نادرا میں ضم کرکے غیر قانونی تارکین وطن کی رجسٹریشن کا کام لئے جانے کی وفاق سے سفارش کی گئی۔ کابینہ نے سندھ میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا اور سندھ پاور ڈولپمنٹ بورڈ اور نیپرا کی طرز پر ادارہ قائم کرنے کی منظوری دی گئی۔ اس کے علاوہ وفاق سے لوڈشیڈنگ میں کمی اور ادائیگی کے لئے بلنگ کا طریقہ کار وضع کرنے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔ اجلاس میں سندھ کو بجلی کی پیداوار میں خود کفیل کرنے کے لیے پاور پالیسی کاڈرافٹ پیش کیا گیا۔