کراچی (جیوڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی نے اعلان کیا ہے کہ صوبہ سندھ کے وزیر اعلیٰ کو تبدیل کیے جانے اور سندھ کابینہ میں ردو بدل کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے ترجمان فرحت اللہ بابر نے کہا کہ یہ فیصلہ دبئی میں پی پی پی کے ہونے والے اجلاس میں کیا گیا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ سندھ کے نئے وزیر اعلیٰ کا اعلان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو منگل کو پاکستان پہنچنے پر کریں گے۔
’چیئرمین بلاول بھٹو پرسوں یعنی منگل کو دبئی میں اجلاس میں شرکت کے بعد پاکستان پہنچ رہے ہیں اور وہ پارٹی کے سینیئر رہنماؤں کے ساتھ مشاورت کے بعد نئے وزیر اعلیٰ کا اعلان کریں گے۔‘ سندھ کے نئے وزیراعلیٰ کے لیے مضبوط امیدواروں کے بارے جب ان سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ’اس کا فیصلہ بلاول بھٹو ہی کریں گے۔‘
فرحت اللہ بابر سے جب پوچھا گیا کہ کیا دبئی میں پارٹی کی سینییر قیادت کے اجلاس میں رینجرز کو دی جانے والی اختیارات کے بارے میں کوئی فیصلہ ہوا تو ان کا کہنا تھا ’میرے خیال میں یہ فیصلہ نئی کابینہ ہی کرے گی۔‘
دبئی میں ہونے والے پارٹی کے اس اجلاس میں سندھ کے موجودہ وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ بھی موجود تھے۔دبئی میں ہونے والے پارٹی کے اس اجلاس میں سندھ کے موجودہ وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ بھی موجود تھے۔
پیپلز پارٹی کی جانب سے سندھ کے وزیر اعلیٰ کو تبدیل کرنے کی خبر جیسے ہی ذرائع ابلاغ پر آئی تو سماجی رابطوں کی ویب سائٹوں پر بھی یہی خبر ٹرینڈ کرنے لگی۔ اس وقت پاکستان میں ٹوئٹر پر ہیش ٹیگ قائم علی شاہ ٹرینڈ کر رہا ہے۔
یاد رہے کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے گذشتہ دنوں تمام صوبوں کی پارٹی تنظیموں کو توڑ دیا تھا اور پارٹی کی تنظیِم نو کے لیے رابطہ کمیٹیاں تشکیل دے دی گئی تھیں۔ دوسری جانب حکومت سندھ اور رینجرز میں ایک بار پھر اختیارات میں توسیع کا معاملہ کشیدگی کا باعث بنا ہوا ہے۔
رینجرز کو پولیس اختیارات اور صوبے میں موجودگی کی مدت کی معیاد پوری ہو چکی ہے، تاہم ان کی خواہش ہے کہ انھیں پورے صوبے میں کارروائی کے اختیارات دیے جائیں جبکہ صوبائی حکومت نے ان اختیارات کو کراچی تک محدود رکھا ہے۔