کراچی (جیوڈیسک) وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ کے زیر صدارت بلدیاتی انتخابات اور بلدیاتی امور سے متعلق اجلاس ہوا۔ اجلاس میں صوبائی وزرا اور دیگر اعلی افسران نے شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے محکمہ بلدیات، ریونیو کو حکومت کی جانب سے عدالت میں دی گئی مقررہ تاریخ سے پہلے حلقہ بندیوں کے عمل کو مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم کے مطابق بلدیاتی انتخابات کیلئے تمام انتظامات مکمل کئے جا رہے ہیں۔
الیکشن کمیشن کی دی گئی کسی بھی تاریخ پر انتخابات کیلئے تیار ہیں۔ وزیر اعلی نے سیکرٹری بلدیات کو حلقہ بندیوں اور بلدیاتی انتخابات سے متعلق ضلعی سطح پر پائلٹ پروجیکٹ شروع کرنے کی ہدایت بھی کی۔ دوسری جانب ایم کیو ایم نے حکومت سندھ سے میر پور خاص اور نواب شاہ کو بھی میونسپل کارپوریشن کا درجہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
رابطہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ قاسم آباد کو حیدر آباد میونسپل کارپوریشن کا حصہ رہنے دیا جائے کیونکہ اسے الگ مونسپل کمیٹی بنانے کا عمل حیدر آباد شہر کو توڑنے کے مترادف ہے۔ رابطہ کمیٹی نے حکومت سے نئی حلقہ بندی کے لیے اعتراض داخل کرنے کی مدت 7 دن سے بڑھا کر 14 دن کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ سندھ میں شہری اور دیہی دو بلدیاتی نظام متعارف کرائے گئے جس نے سندھ کو باقاعدہ دو لسانی اکائیوں میں تقسیم کر دیا ہے۔
رابطہ کمیٹی نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بلدیاتی انتخابات، نئی حلقہ بندیوں، میونسپل کمیٹی اور ٹان کمیٹی کے لیے منصفانہ اور آئینی راستہ اختیار کیا جائے۔ جانبداری کا مظاہرہ نہ کیا جائے۔