بدین (رپورٹ عمران عباس) ضلع بدین سمیت سندھ بھر میں بچوں کو پیدائش کے فوری بعد لگنے والے ٹیکے گذشتہ پانچ ماہ سے محکمہ صحت کی غفلت کے باعث نا لگ سکے ،بی سی جی انجیکشن کی عدم دستیابی کے باعث بچوں کی ویکسینیشن نا ہوسکی ہے ،بی سی جی سرنجیں محکمہ صحت کے ای پی آئی پروگرام کے تحت فراہم کی جاتی ہیں جو گذشتہ پانچ ماہ محکمہ صحت کو فراہم نہیں کی گئیں ہیں۔
محکمہ صحت حکومت سندھ کی جانب سے دی جانے والی بی سی جی انجیکشن جو بچوں کو پیدائش کے فوری بعدلگائی جاتی ہے وہ گذشتہ پانج ماہ سے ضلع بدین سمیت سندھ بھر کو فراہم نہیں کی جارہی ہے ، ویکسینیشن نا ہونے کے باعث صرف ضلع بدین میں ہر ماہ پانچ ہزار کے قریب بچے محروم ہورہے ہیں اور گذشتہ پانچ ماہ سے بیس ہزار سے زائد بچے محروم ہوچکے ہیں۔
جس کے باعث سینکڑوں بچے مستقبل میں مہلک بیماریوں کا شکار ہوسکتے ہیں ، سرکاری اسپتالوں اور سرکاری اوپی ڈیز میں آنے والے سینکڑوں والدین پریشانی میں مبتلا ہیں، اس سلسلے میں جب ڈی ایچ اور سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ گذشتہ پانچ ماہ سے حکومت سندھ کی جانب سے حفاظتی ٹیکے بی سی جی انجکیشن ہمیں نہیں دئے جارہے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے اس بارے میں بارہا ان کو لیٹرز بھی لکھے ہیں لیکن ضلع بدین سمیت سندھ بھر میں انجیکشن کی کمی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بی سی جی انجیکشن صرف حکومت سندھ کی جانب سے ہی بنائے جاتے ہیںجو کہ عام مارکیٹ میں دستیاب نہیں ہوتی، اسپتال میں آئے ہوئے بچوں کے والدیں نے بتایا کہ گذشتہ پانچ ماہ سے ہمیں یہی کہا جارہا ہے کہ انجیکشن کچھ دنوں میں آجائے گی لیکن ابھی تک ہماری بچوں کی ویکسینیشن نہیں کی جارہی ہے، بچوں کے والدیں حکومت سندھ اور محکمہ صحت کے بالا عملداروں سے اپیل کی ہے کہ جلد سے جلد انجیکشن کی کمی کو پورا کرکے ہمارے بچوں کو خطرناک بیماریوں سے بچایا جائے۔