اسلام آباد (جیوڈیسک) سندھ سمیت ملک بھر میں ملت جعفریہ کی نسل کشی کی ذمہ دار ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی حکومت ہے دونوں جماعتیں تکفیری دہشت گردوں کے ہاتھوں یرغمال ہیں مجلس وحدت مسلمین جلد تمام محب وطن اور دہشت گردی کے مخالف جماعتوں سے رابطہ کریگی اوردہشت گردی، انتہا پسندی کیخلاف موثرمشترکہ لائحہ عمل سامنے لائے گی موجودہ حالات میں دہشت گرد مخالف قوتوں کو ایک پیچ پر ہونا چاہیئے سیاست تب ہوگی جب ریاست باقی رہے گی دہشت گردی سے متاثرہ لوگوں کو ہراساں کرنا اور اُن کی گرفتاریاں قابل مذمت ہے۔
ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور رکن اسلامی نظریاتی کونسل علامہ محمد امین شہیدی نے سانحہ شکار پور کے تعزیتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کا شکار پور جانا اور مسجد وامام بارگاہ پر حملے کو پاکستان پر حملہ قرار دینا نہایت خوش آئند بات ہے طالبان دہشت گردوں کو تنہا کیے بغیر ملک میں امن ممکن نہیں کالعدم دہشت گرد جماعت کیخلاف حکومت اب تک کاروائی سے گریزاں ہیں شریف برادران دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنے سیاسی مخالفین کو نشانہ بنا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ہمارے خلاف منظم منصوبہ بندی کے ساتھ انقامی کاروائیاں جاری ہے۔
ہمیں آپریشن ضرب عضب اور دہشت گردی کیخلاف آواز اُٹھانے کی سزادی جارہی ہے علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب کا دائرہ پاکستان بھر میں پھیلایا جائے کالعدم جماعتوں کی سرگرمیوں پر بلا تاخیر پابندی عائد کردی جائے حکومت کی جانب سے مدارس کی رجسٹریشن کے عمل کو ماننے سے انکاری ریاست سے بغاوت ہے ریاست کے اندر ریاست بنانے کی کسی کو اجازت نہ دی جائے دہشت گردی میں ملوث مدارس کی بیرونی فنڈنگ روکنے کے لئے موثرحکمت عملی وقت کی اہم ضرورت ہے وزیر داخلہ ان دس فی صد مدارس کو قوم کے سامنے لائیں جن کے دہشت گردی میں ملوث ہو نے کا انہوں نے خود اعلان کیا تھا۔