کراچی : سندھ ایجوکیشن میں بائیو میٹرک کے نام پر ملازمین کو بلیک میل کیا جارہا ہے اور بھتے کیلئے کئی کئی ماہ تنخواہیں روکی جارہی ہیں جسکا ثبوت دادو میں فاقہ کشی کی زندگی گزارنے والے ملازم تنور جتوئی کی خود کشی ہے۔
یہ بات سائبان سٹیزن کمیونٹی بورڈ کے چیئر مین عالم علی اور فیروز ویلفیئر ٹرسٹ کے سربراہ فیروز خان سے نان ٹیچنگ اسٹاف کے وفد نے دوران ملاقات گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ڈیپارمنٹ کے آفیسران کسی بھی وقت ایمرجنسی ڈیوٹ کے نام پر صبح9بجے سے رات8بجے تک بغیر کسی لیٹر پابند کرتے ہیں جبکہ اوور ٹائم بھی نہیں دیا جاتا جسکی وجہ سے ملازمین میں بے چینی پائی جاتی ہے۔
دوران گفتگو عالم علی نے کہا کہ نان ٹیچنگ اسٹاف کی کم تنخواہ اور اس پر ظلم کی انتہاء وقت پر تنخواہیں نہ دینا ظلم کے مترادف ہے۔ انہوں نے گورنر اور وزیر اعلیٰ سندھ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سندھ ایجوکیشن ڈیپارمنٹ کے غنڈے عناصرکو لگام دی جائے۔
وقت پر تنخواہیں دی جائیں اور تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے ورنہ ہم ملازمین کے ساتھ پورے سندھ میں احتجاج کرینگے۔