کراچی (جیوڈیسک) کراچی سمیت سندھ بھر میں میٹرک کے امتحانات جاری ہیں۔ مختلف شہروں میں سرعام نقل اور پرچے آؤٹ ہونے کے باعث یہ امتحانات مذاق بن گئے ہیں۔ کراچی میں ڈپٹی کمشنر کورنگی نے ایک امتحانی مرکز پر چھاپہ مارا۔
کمرہ امتحان میں متعدد امیدوار نقل کرتے ہوئے پکڑے گئے جس کے بعد امتحانی مرکز کے انچارج کو اسکول سے نکال دیا۔ سکھر بورڈ کے تحت ہونے والا نہم جماعت کا پیپر آؤٹ ہو گیا۔
گھوٹکی کے تمام امتحانی مراکز ڈہرکی، اوباوڑو، میرپور ماتھیلو میں پیپر کی فوٹو کاپی دستیاب ہے جبکہ امتحانی مراکز میں سرعام نقل جاری ہے۔ نگران خود نقل کرانے میں مصروف ہیں جس کے باعث انتظامیہ بےبس ہو کر رہ گئی ہے۔ دادو میں بھی نقل مافیا کا راج ہے۔ اساتذہ کی ملی بھگت سے پرچہ حل ہو کر سینٹرز کے اندر امیدواروں کو ملتا رہا۔
پولیس والے بھی امیدواروں کو حل شدہ پرچے پہنچاتے رہے۔ امیدوار نقل کے لئے موبائل فون کا بھی استعمال کرتے رہے۔ جیکب آباد میں صورتحال کچھ مختلف نہیں امتحانی مراکز پر تعینات پولیس اہلکار اور انتظامیہ امیدواروں کو نقل کرانے میں مصروف ہے۔ادھر لاڑکانہ میں بھی امتحانی مراکز میں امیدواروں کو نقل کی کھلی چھٹی ملی ہوئی ہے۔