کراچی: جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ صوبہ سندھ بلخصوص کراچی میں رینجرز آپریشن حتمی مرحلے کی طرف بڑھ رہا ہے، ایسے وقت میں جب کہ قاتلوں کے سرپرست اور سرغنہ گرفتار ہونے والے ہیں، واٹر مافیا کے چہرے سے نقاب اٹھ رہا ہے، بجلی کی مصنوعی لوڈ شیڈنگ سے پردہ اٹھ رہا ہے، کراچی شہر میں سالانہ دو سو ارب لوٹنے والے قانون کی گرفت میں آرہے ہیں۔
سندھ حکومت اور اس کی ہمنوا دہشت گرد جماعت کا رینجرز کے خلاف سازش کرنا اور سندھ رینجرز کے اختیارات محدود کر کے کراچی شہر میں قتل و غارت گری کاایک نیا دور شروع کرنے کی کوشش کرنا ملک دشمنی کے مترداف ہے، پیپلز پارٹی اپنی زوال کی منزل کی جانب رواں دواں ہے ایسے میں جن لوگوں کے ساتھ پیپلز پارٹی کا اٹھنا بیٹھنا ہے وہ اس کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہو سکتی ہے، مدینہ شریف سے خادمین اور ذمہ داران کے لئے اپنے خصوصی پیغام میں جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ سندھ رینجرز نے صوبے کی تمام جماعتوں کا اعتماد حاصل کرلیا ہے۔
ہر جماعت سندھ رینجرز اور کراچی آپریشن کے ساتھ ہے، کراچی شہر کو پھر سے روشنیوں کا شہر بنانے کے لئے ہم ہر جدوجہد کے لئے تیار ہیں، حکومت سندھ نے اگر کراچی آپریشن اور رینجرز کے خلاف کوئی بھی منفی فیصلہ لیا تو جمعیت علماء پاکستان دھرنے، احتجاج، اور سڑکوں پر نکلے گی، سندھ اسمبلی کا گھیرائو کیا جائے گا اور اس جعلی اسمبلی کے جعلی اراکین کو اسمبلی کے فلور پر عوامی جدوجہد او ر عوامی غم و غصے کا جواب دینے پر مجبور کردیا جائے گا۔
تاجر برادری اور دیگر شعبہ ہائے زندگی کے لوگوں کو چاہیے کہ سوشل میڈیا، پرنٹ میڈیا اور دیگر میڈیا ذرائع کے ذریعے کسی نہ کسی صورت صدائے احتجاج جاری رکھیں، سندھ حکومت اپنی گرتی ہوئی ساکھ کو طاقت کے بے جا استعمال سے مضبوط کرنا چاہتی ہے، طویل مدت کے بعد دہشت گردوں اور بھتہ خوروں کا صفایا ہورہا ہے، عوام مکمل طور پر کراچی آپریشن کے ساتھ ہے، کراچی آپریشن کے خلاف ریفرنڈم کرنے کا مشورہ دینے والے اپنی زندگی کے آخری دنوں میں توبہ و استغفار کریں اور لاکھوں جرائم و قتل کی معافی کا طریقہ ڈھونڈیں۔