کراچی (جیوڈیسک) سندھ میں آٹے کی موجودہ ایکس مل قیمت کم ہونے کے باوجود سرکاری نرخوں کو دو روپے زیادہ پر برقرار رکھا گیا ہے۔ مارکیٹ میں آٹا سستا ہونے کے باوجود صوبائی وزیرخوراک سندھ کے اعلان سے شکوک شبہات جنم لینے لگیں ہیں۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خوراک سندھ جام مہتاب ڈہر نے صوبے میں آٹے کی ایکس مل قیمت 39 روپے 50 پیسے پر برقرار رکھنے کا اعلان کیا جبکہ اس وقت فلار ملرز نے یہ نرخ 37 روپے 50 پیسے مقرر کیے ہوئے ہیں۔جیو نیوز سے بات چیت میں وزیر خوراک سندھ نے انکشاف کیا کہ سیکریٹری خوراک کی فلار ملرز سے ملاقات میں قیمت طے کی گئی۔
انھوں نے دعوی کیا ہے کہ فلار ملرز صرف ایک مہینے تک 37 روپے 50 پیسے پر آٹا بیچ سکیں گے۔دوسری جانب فلار ملرز ایسوسی ایشن سندھ کے چئیرمین میاں محمود نے جیو نیوز کو بتایا کہ مہنگی سرکاری گندم ملنا شروع ہوگی تو آٹَے کے نرخ دو روپے بڑھا دیے جائیں گے۔
اس ساری صورت حال میں سوال پیدا ہوتا ہے کہ سرکاری قیمت کم نہ کیے جانے سے فلار ملرز کو آٹا مہنگا کرنے کی اجازت نہیں مل گئی ہے؟اس اعلان سے اگر سندھ میں آٹا مہنگا ہوجاتا ہے تو اس کاذمہ دار کون ہوگا۔