کراچی (اسپورٹس رپورٹر) چار سال سے تعطل کا شکار سندھ گیمز مئی کے وسط میں کراچی میں ہونگے۔ اس بات کا اظہار صوبائی وزیر کھیل سردار محمد بخش مہر نے مقامی ہوٹل میں ایک پر ہجوم پریس کانفرنس میں کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ سیکریٹری اسپورٹس محمد سلیم رضا’ چیف انجینئر اسلم مہر’ انجینئر نجم الدین’ ڈائریکٹر اسپورٹس شہزاد پرویز بھٹی’ کنسلٹنٹ سندھ اسپورٹس بورڈ رازق حسین ربانی’ ڈپٹی ڈائریکٹر اسپورٹس لاڑکانہ محمد حسین مکانی’ ایڈمنسٹریٹر حیدر آباد مخدوم ارشاد اور ایڈمنسٹریٹر سندھ اسپورٹس بورڈ انجم حسین زیدی بھی موجود تھے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ ہم اس گیمز کا انعقاد مارچ میں کرنا چاہتے تھے لیکن سالانہ امتحانوں کے سبب اب سندھ گیمز مئی کے وسط میں ہونگے۔
کراچی کا انتخاب اس لئے کیا گیاہے کہ یہاں بہتر انفرا اسٹرکچر موجود ہے اور تمام سہولیات کے ساتھ ساتھ سیکورٹی کے انتظامات بھی شاندار ہونگے۔ صوبائی وزیر کاکہنا تھا کہ اگرگیمز کے سلسلے میں مزید فنڈز کی ضرورت پڑی تو وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے مزید فنڈز جاری کرنے کا عندیہ بھی دیا ہے ہم سندھ گیمز سے دو ہفتے پہلے ایک کانفرنس اور کریں گے جس میں میڈیا’ محکمہ کھیل کے افسران اور اسپورٹس ایسو سی ایشنز کے مشوروں سے ان کھیلوں کو حتمی شکل دیں گے’ سیکریٹری اسپورٹس اینڈ یوتھ افیئرز محمد سلیم رضا نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا کو مثبت سوچ کے ساتھ ہمارا بھرپور ساتھ دینا چاہئے۔
سیکریٹری اسپورٹس نے میڈیا کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم سندھ گیمز کسی پرائیویٹ پارٹی کو ٹھیکے پر نہیں دے رہے بالفرض محال اگر ایسا کیا بھی گیا تو محکمہ کھیل ان پر نہ صرف چیک اینڈ بیلنس رکھے گا بلکہ ان کی بھرپور نگرانی بھی کرے گا۔ کنسلٹنٹ سندھ اسپورٹس بورڈ رازق حسین ربانی نے بتایا کہ سندھ گیمز میں تمام اولمپک کھیلوں کو شامل کیا گیا ہے جس میں17 کھیلوں میںخواتین جبکہ24 کھیلوں میں مرد حصہ لیں گے۔ سندھ کے روائتی کھیل بھی اس میں شامل ہیں۔ سندھ بھر سے شرکت کرنے والے کھلاڑیوں کو ڈیلی الائونس’ کنوینس الائونس کے علاوہ مکمل کٹس اور ٹریک سوٹ بھی دیئے جائیں گے اور ان کی رہائش کا انتظام کراچی کے مقامی ہوٹلوں کے علاوہ نیشنل کوچنگ سینٹر’ یونیورسٹی و کالجز کے دیگر ہوسٹل میں کیا جائے گا’ سندھ سے آئے ہوئے کھلاڑیوں کو کراچی بیچ و دیگر تفریحی مقامات کی سیر بھی کرائی جائے گی۔