سی این جی ایسوسی ایشن کے چئیرمین غیاث پراچہ نے کہا ہیکہ اگر سندھ میں گیس کی لوڈ شیڈنگ ختم نہیں کی گئی تو سی این جی اسٹیشن غیر معینہ مدت کیلئے بند کردیں گے،اور ساتھ ہی جن اسٹیشنز پر پیٹرول پمپس لگے ہیں انہیں بھی بند کردیں گے۔ غیاث پراچہ کا کہنا تھا کہ غیر آئینی اورغیرقانونی گیس لوڈ شیڈنگ کو کورٹ آرڈراورآرٹیکل 158 کے فیصلے کے خلاف ہے اورسندھ میں ہفتے میں تین دن سی این جی کی لوڈ شیڈنگ اورلو پریشر سے سی این جی اسٹیشن مالکان کو نقصان ہو رہا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں 72 فیصد گیس پیداہوتی ہے۔
اور سندھ کے سی این جی اسٹیشن کے ساتھ سوتیلاسلوک کیا جارہا ہے ،اوردیگر سیکٹرز کو بغیرلوڈ شیڈنگ کے گیس پورا ہفتہ فراہم کی جاتی ہے ۔سندھ میں سی این جی انڈسٹری لوڈ شیڈنگ کی جاتی ہے دوسری انڈسٹری میں گیس لوڈ شیڈنگ نہیں کی جارہی ہے لیکن پنجاب میں سی این جی اور صنعتی شعبے میں یکساں لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے یہ کیسا قانون ہے ۔سندھ زون کے رہنما احمد علی نے کہا کہ ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ گیس لوڈ شیڈنگ فوری طور پر ختم کی جائے اور دوسرے سیکٹر کو سی این جی انڈسٹری کے برابر کیا جائے۔