اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کی جانب سے بکتر بند گاڑیوں کی خریداری کا معاہدہ کالعدم قرار دے دیا، عدالت نے ہیلی کاپٹر اور فائر بریگیڈ گاڑیوں کی ادائیگیوں سے بھی روک دیا، آئین و قانون کے خلاف معاہدہ کرنے پر آئی جی سندھ کو طلب کر لیا گیا۔
کیس کی سماعت جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ سندھ حکومت کے وکیل فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ بکتر بند گاڑیوں کی خریداری کا معاملہ مجاز اتھارٹی نے نہیں کیا ، عدالت معاہدے کو کالعدم کر دے یا سندھ حکومت کو منسوخی کا حکم دے۔
عدالت عظمیٰ نے بکتر بند گاڑیوں کی خریداری کا معاہدہ کالعدم قرار دیتے ہوئے آئندہ سماعت پر آئی جی سندھ کو طلب کر لیا ، عدالت نے سندھ حکومت کو ہیلی کاپٹر اور 86 فائر بریگیڈ گاڑیوں کی ادائیگیوں سے بھی روک دیا۔
عدالت نے بغیر وکالت نامے پیشی پر آئی جی سندھ کے وکیل عرفان قادر کی سرزنش کی۔ جسٹس اعجاز چودھری نے استفسار کیا کہ آئی جی سندھ نے کس قانون کے تحت اپنا الگ سے وکیل کیا؟ کیا عرفان قادر کو عدالت کو زچ کرنے کیلئے بھیجا جاتا ہے؟ کیس کی سماعت چھبیس مارچ تک ملتوی کر دی گئی۔