سکھر (جیوڈیسک) پیپلز پارٹی نے بے نظیر قتل کیس میں انگلیاں پرویز مشرف پر اٹھا دیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ کی وطن واپسی کے بعد اہم اقدامات کافیصلہ کر لیا گیا۔
سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ جس طرح محترمہ بینظیر بھٹو کے قتل کے بعد تمام ثبوت مٹانے کی کوشش کی گئی اور جس طرح عدالت نے پولیس والوں کو سزائیں دیں، اس سے تو پرویز مشرف مجرم بنتے ہیں تاہم جن دہشتگردوں کو رہا گیا ہے وہ قابل تشویش ہے۔
اس لیے ہم اس فیصلے سے متفق نہیں ہیں اور اس حوالے سے قانونی ماہرین سے مشاورت کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت بینظیر کے قتل کیس میں اشتہاری قرار دیے گئے پرویز مشرف کی انٹرپول سے گرفتاری کے لیے وفاقی حکومت سے درخواست کرے گی۔
روہڑی میں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے اپنے دور حکومت میں محترمہ کی شہادت کی تحقیقات سکاٹ لینڈ یارڈ یا دیگر اداروں سے کرائیں تھیں۔ وزیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ سابق صدر آصف علی زرداری کو کسی اور ادارے نے نہیں بلکہ عدالت نے بری کیا ہے۔
ان کے خلاف نواز شریف اور پرویز مشرف کے دور میں داخل کیسز ثابت نہیں ہو سکے۔ ہمارا عدالت عالیہ اور عوام کی عدالت سے سوال ہے کہ آصف زرادری کے قید میں گزرے برس ہا برس کون واپس لوٹائے گا؟