کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار المعروف سورٹھ ویر نے سندھ کے سالانہ اکائونٹس 2013-14 ءکی آڈٹ رپورٹ میںسندھ حکومت میں اربوں روپے کی مالے بے ضابطگیوں کے انکشاف پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سندھ محکمہ ریونیو میں 3 ارب ‘محکمہ تعلیم میں 4 ارب ‘ محکمہ صحت میں 71 کروڑ‘محکمہ داخلہ میں ڈیڑھ ارب ‘لائیو اسٹاک اینڈ فشریز میں 4 ارب‘محکمہ خزانہ میں 18 کروڑ ‘ محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈ منسٹریشن میں 58 کروڑ‘محکمہ آبپاشی میں 71 کروڑ‘محکمہ توانائی میں 17 کروڑ اور وزیراعلیٰ ہائوس میں ایک ارب کی مالی بے ضابطگیاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ کرپشن صرف محکموں اور وزرا¿ تک ہی محدود نہیں بلکہ پوری کی پوری سندھ حکومت کرپٹ ہے۔
اور محکمہ خوراکج سندھ کی کرپشن کے باعث تھر میں قحط سالی سے ہونے والی تمام اموات کی ذمہ دارحکومت سندھ وزیر اعلیٰ سندھ اور حکومتی جماعت و اس کے سربراہ ہیں یہی نہیں بلکہ وزارت داخلہ کی مالی بے ضابطگیاں دہشتگردی میں اضافے اور دہشتگردوں کے ہاتھوں معصوم شہریوں کی ہلاکت کی وجہ جبکہ محکمہ صحت کی مالی بے ضابطگی طبی سہولیات کی عدم فراہمی سے ہونے والی ہلاکتوں کی ذمہ دار اور محکمہ آبپاشی کی کرپشن سیلابی تباہی اور اس سے ہونے والی ہلاکتوں کی ذمہ دار ہے اسلئے سپریم کورٹ کو سندھ میں ہونے والی تمام ناگہانی ہلاکتوں کا مقدمہ سندھ حکومت کیخلاف درج کرانااور عوام کو اس کرپٹ حکومت اور کرپٹ وزرا¿ سے نجات دلانے کیلئے سندھ حکومت کو رخصت کردینا چاہئے۔