کراچی (جیوڈیسک) سائیں سرکار کی باتیں بڑی اور کام میں سست روی، سندھ حکومت نے کراچی کے شہریوں کو ڈرائیونگ لائسنس بنوانے کیلئے نئے دفاتر کھولنے کا اعلان تو کر دیا لیکن پھر رات گئی اور بات گئی یعنی معاملہ ابتک لٹکا ہوا ہے۔
وہ وعدہ ہی کیا جو وفا ہو جائے ، محکمہ اور شعبہ کوئی بھی ہو ، سائیں سرکار اس محاورے پر ہر دفعہ پوری اترتی ہے ، محکمہ داخلہ سندھ نے پانچ ماہ قبل زیادہ سے زیادہ شہریوں کو فیسلیٹیٹ کرنے کے لئے شہر میں چار نئے ڈرائیونگ لائسنس آفس قائم کرنے اور لرننگ لائسنس کے اجراء کے لئے بارہ نئے مقامات کا انتخاب بھی کیا گیا۔
مگر معاملہ تاحال فائلوں سے آگے نہیں بڑھ سکا ہے ۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ نئے دفاتر قائم ہو جائیں تو انہیں سہولت میسر آسکتی ہے۔ ڈرائیونگ لائسنس آفس کے افسران بھی نئے برانچز کے خواہاں ہیں اور سندھ سرکار کے خزانے میں رقم بھی بہت ہے مگر شاید ترجیحات کا فرق ہے۔
شہر قائد میں گاڑیوں کی تعداد چالیس لاکھ سے زائد ہے جس میں یومیہ ایک ہزار سے ذائد کا اضافہ بھی ہو رہا ہے ، نئے لائسنس آفس کے لئے ٹریفک ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ، کرائم برانچ بلڈنگ، پولیس ٹریننگ سینٹر سعید آباد اور شہید بینظیر بھٹو ایلیٹ سینٹر رزاق آباد کا انتخاب کیا گیا ہے۔