کراچی (جیوڈیسک) سندھ ہائی کورٹ نے ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کی عبوری ضمانت میں ایک ہفتے کی توسیع کرتے ہوئے پولیس کو ہدایت کی ذوالفقار مرزا کے خلاف مزید مقدمات درج نہ کئے جائیں۔
ذوالفقار مرزا کو بحفاظت گھر تک پہنچانے کے عدالتی حکم پر رینجرز کے اعلیٰ حکام سندھ ہائی کورٹ پہنچے۔ رینجرز نے ذوالفقار مرزا اور فہمیدہ مرزا کو اپنی نگرانی میں سندھ ہائی کورٹ سے باہر نکالا ۔ اپنی رہائش گاہ پہنچنے پر سابق اسپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ان کے 17 گارڈز کو حراست میں لیا گیا ہے۔
پولیس اہلکاروں نے انہیں عدالت میں پیش ہونے سے روکا جس کے بعد وہ رجسٹرار سندھ ہائی کورٹ کے دفتر میں بیٹھے رہے۔ فہمیدہ مرزا کا کہنا تھا کہ تین پولیس افسروں کو حکم دیا گیا تھا کہ ذوالفقار مرزا کی گرفتاری ضروری ہے۔ سندھ حکومت حکمرانی کا جمہوری حق کھو چکی ہے۔ اس موقع پر فہمیدہ مرزا نے عدلیہ اور صحافیوں کا بھی شکریہ ادا کیا۔