کراچی : پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء و سربراہ بیت المال سندھ حنید لاکھانی کا میرپور خاص میڈیکل کالج کا دورہ، تین ارب کے قریب خرچ ہونے کے باوجود منصوبہ مکمل نہیں ہوسکا، دس سالوں میں سندھ حکومت سے ایک گراءونڈ پلس ون کا اسٹریکچر نہیں بن سکا اور جب دو سو ارب کا پوچھتے ہیں تو شور مچانے لگتے ہیں ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے میرپور خاص کے دورے کے بعد میڈیا سے بات چیت کے دوران کیا، حنید لاکھانی کا کہنا تھا کہ صحت اور تعلیم کے نام پر اربوں روپے سندھ حکومت کھاجاتی ہے، بلڈنگز کو اپنے مقررہ وقت سے ڈبل وقت تک کھینچا جاتا ہے اور اخراجات بڑھا کر کمیشن کھایا جاتا ہے، میڈیکل کالج پر تین ارب روپے خرچ ہوچکے ہیں لیکن ایک ٹکے کا فائدہ نہیں ہے، پیپلز پارٹی کو دھاندلی سے الیکشن جیتنے آتے ہیں ، ، وزیر اعلیٰ سندھ اور ان کے حواریوں کی یہ پرانی عادت ہے کہ جب ان سے مختلف شعبوں میں حساب کتاب کا پوچھا جاتا ہے تو یہ شور مچانا شروع کردیتے ہیں انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت جتنے بھی مسائل میں مبتلا ہے وہ اس کے اپنے کرتوتوں کا نتیجہ ہے۔
پیپلز پارٹی غیر ضروری حرکتوں کی وجہ سے اب اندرون سندھ کی پارٹی بن کر رہ گئی ہے اور عوام میں اپنی مقبولیت دن بدن کھوتی جارہی ہے سندھ حکومت اس وقت کمیشن حکومت بنی ہوئی ہے جو ہر منصوبے کا ٹھیکہ دینے سے قبل کمیشن طے کرتی ہے ، دو سو ارب روپے سالانہ میڈیکل اخراجات کے کمیشن کی مد میں کھا گئے ہیں انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت عوام کے ٹیکس کا پیسہ غریبوں پر لگانے کی بجائے اپنے محلات پر لگا رہی ہے ،ان کو بس یہی فکر ہوتی ہے کہ کب اورکونسی بڑی لگژری گاڑی لینی ہے اور کہاں دینی ہے سندھ حکومت کی کرپشن زدہ لگژری گاڑیوں کو رکوا رکوا کر اب تو سپریم کورٹ بھی تھک گئی ہے انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کو عیاشی ہی کرنی آتی ہے عمرکوٹ سے لیکر کراچی تک ہم نے لوگوں کے چہروں پر غربت دیکھی ہے، سندھ کی عوام کے پاس نہ تو روزگار ہے نہ کپڑے، نہ جوتے اور نہ ہی علاج معالجے کی کوئی سہولت دستیاب ہے، تعلیم کی سہولیات بھی دور دور تک دیکھنے کو نہیں ملیں ، انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کی عوام کے چہرے غربت اور بیروزگاری سے مرجھا گئے ہیں ، جب تک سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہے تب تک یہ صوبہ ترقی نہیں کریگا اور نہ ہی عوام کو زندگی کی بنیادی سہولیات ملیں گی۔