کراچی (جیوڈیسک) حکومت سندھ کے دفاتر پر دہشت گرد حملوں کا خدشہ ہے۔ چیف سیکریٹری سندھ نے سندھ سیکریٹریٹ اور پاکستان سیکریٹریٹ کے اطراف ناقص سیکیورٹی انتظامات کا نوٹس لے لیا۔
چیف سیکریٹری سندھ سجاد سلیم ہوتیانہ کی طرف سے سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری جنرل ایڈمنسٹریشن، ڈی جی رینجرز اورآئی جی پولیس کو ایک مراسلہ لکھاہے جس میں بتایا گیا ہے کہ حکومت سندھ کو بعض اینٹلی جنس اداروں کی طرف سے اطلاعات ملی ہیں کہ دہشت گردوںکی طرف سے سندھ میں موجود سرکاری دفاتر کو نشانہ بنانے کامنصوبہ تیار کیا گیاہے، خدشہ ہے کہ دہشت گرداپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کیلیے سندھ سیکریٹریٹ اور پاکستان سیکریٹریٹ کی عمارتوں کونشانہ بنائیں۔
مراسلے میں سیکیورٹی کی صورت حال پرانتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ سندھ سیکریٹریٹ اور پاک سیکریٹریٹ پرمناسب سیکیورٹی انتظامات نہیں ہیں۔
جبکہ وزارت اطلاعات اور وزیراعلی کے مشیرتاج حیدر کے دفاتر کے اطراف ناکارہ گاڑیوں کی بڑی تعدادکھڑی ہوئی ہیں اور ان ناکارہ گاڑیوں کو دہشت گردکسی بھی قسم کی دہشت گردی کے لیے استعمال کرسکتے ہیں، وزیر اعلی سندھ کے مشیر کو اس سے قبل بھی دہشت گردوں کی جانب سے دھمکیاں موصول ہوچکیں ہیں۔