کراچی (جیوڈیسک) سندھ حکومت نے امن و امان کی کشیدہ صورتحال پر قابو پانے کےلئے محکمہ پولیس میں مزید 10 ہزار پولیس اہلکاروں کو بھرتی کرنے کافیصلہ کیا ہے۔
کراچی میں امن و امان کی صورتحال سے متعلق وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی ہدایت پر تشکیل دی جانے والی کمیٹی کا سینٹرل پولیس آفس کراچی میں سید اویس مظفر کی سربراہی اجلاس ہوا جس میں شہر میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کا جائزہ لیا گیا جب کہ اس کے سدباب کےلئے حکمت عملی بھی بنائی گئی۔ اجلاس کے دوران کمیٹی کی جانب سے فیصلہ فیصلہ گیا کہ 3 ہزار اہلکاروں پر مشتمل ایلیٹ فورس تشکیل دی جائے گی جو صرف اور صرف انسداد دہشتگردی کےلئے کام کرے گے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ امن و امان کی صورتحال پر قابو پانے کے لئے محکمہ میں مزید 10 ہزار اہلکار بھی بھرتی کئے جائیں گے جس کےلئے آئندہ بجٹ میں رقم مختص کی جائے گی۔ اس کے علاوہ ایک اینٹی رائٹ فورس بھی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا جو سندھ پولیس کے پانچوں ڈویژن کراچی، حیدرآباد، لاڑکانہ، سکھر اور میر پور خاص میں گلی محلوں اور نچلی سطح کے جھگڑے نمٹانے کےلئے فرائض سرانجام دے گی جس کے لئے اہلکار ریزرو پولیس سے لئے جائیں گے۔
اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ کمانڈ اینڈ کنٹرول کا نظام پورے صوبے میں پھیلایا جائے گا جب کہ آئی جی سندھ پولیس نے کمیٹی کو تجویز دی کہ پولیس شہدا کے ورثا کے لئےپلاٹ اور معاوضہ 20 لاکھ سے بڑھا کر ایک کروڑ روپے کیا جائے۔