کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ سائٹ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہا کہ غربت مہنگائی بے روزگاری سے پہلے سے عوام ستائے ہوئے تھے، کرونا کے باعث لاک ڈاون سے عوام کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے، سندھ حکومت سوائے بیان بازی کے کچھ کرتی دیکھائی نہیں دی رہی ہے، عوام ٹھوکروں پر مجبور ہے حکمران کہتے ہیں راشن تقسیم کررہے ہیں ،مساجد کو کھولنا خوش آیند اقدام ہے عوام طے شدہ احتیاطی تدابیر پر عمل کریں ،مساجد کمیٹی اور ائمہ مساجد میں احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کے ذمہ دار ہیں۔
گزشتہ روز جامعہ بنوریہ عالمیہ وفاق المساجد کے تحت ہونے والے اجلاس سے گفتگوکرتے ہوئے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہاکہ لاک ڈاون کی وجہ سے بے روزگاری بڑھ گئی جس کی وجہ سے بہت گھروں کے چولہے بجھ چکے ہیں ائمہ مساجد اپنے پڑوس اور محلوں میں ایسے غرباء کی مدد کریں جو مالی اعتبار سے کمزور ہیں ،حکومت سندھ کی جانب سے عوام کی امداد کے حوالے سے کوئی اقدامات نظر نہیں آرہے ہیںپچیس سال سے پیپلزپارٹی سندھ میں حکومت کررہی ہے اور سندھ میں ہی غریب کا کوئی پرسان حال دیکھائی نہیں دے رہاہے ، انہوںنے کہاکہ ائمہ مساجد پابند ہیں کہ وہ طے شدہ احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے مساجد میں نمازوں کا اہتمام کریں اور مساجد کمیٹی اور ائمہ مساجد اپنی مساجد پر سنیٹائزر گیٹ لگائیں اور کلورین کے محلول کا سپرے کریں ، انہوں نے کہاکہ مساجد کھولنے کا حکومتی فیصلہ عالم اسلام کیلئے قابل تقلید ہے واحد ملک ہے جس نے اس کی طرف توجہ دی ہے ، کیونکہ مساجد اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کرنے کے مراکز ہیں اور اللہ سے رجوع کے بغیر کوئی بھی مادی قوت انسانیت کو اس مشکل سے نجات نہیں دلوا سکتی ہے۔