سندھ حکومت نے 23 خطرناک ملزمان سے تفتیش کیلیے جے آئی ٹی کی منظوری دیدی

Criminals

Criminals

کراچی (جیوڈیسک) سندھ حکومت نے ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری سمیت دیگر سنگین جرائم میں ملوث 23 خطرناک ملزمان سے تفتیش کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دینے کی منظوری دے دی۔

ترجمان وزیراعلی سندھ کے مطابق سید قائم علی شاہ نے 23 خطرناک ملزمان سے تفتیش کے لیے جے آئی ٹی بنانے کی منظوری دے دی جس کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے جس کےمطابق مشترکہ تحقیقاتی ٹی میں پولیس، رینجرز، سی ٹی ڈی سمیت حساس اداروں کے اہلکار شامل ہوں گے۔

وزیراعلی کے ترجمان کےمطابق مشترکہ تحقیقاتی ٹیم ملزمان ایاز، حامد، ارشد عرف اسد چاچا ، محسن لمبا، ریحان شنا، عمران رضا، محمار بخش، اسلم منا، عدنان، ناصر عرف مچھڑ، دل مراد، محسن، دانش، سلیم، عبدالرشید، محمد سعید بلوچ اور مسعود عرف بھولا سےبھی تفتیش کرے گی۔

پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری سمیت دیگر سنگین جرائم میں ملوث ہیں جب کہ ملزمان کا تعلق کالعدم تنظیموں اور سیاسی جماعتوں کے عسکری ونگز سے ہے۔ وزیراعلیٰ کے ترجمان کا کہنا ہےکہ منہاج قاضی، سہیل، خرم موٹا، فرحان فنٹر، شفیق اور نوید سے تفتیش کے لیے ابھی جے آئی ٹی نہیں بنی تاہم ان ملزمان کے خلاف جے آئی ٹی تشکیل کے مراحل میں ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت دہشت گردی کو اکھاڑ پھینکنے کے لیے متحرک ہے جب کہ صوبے کے عوام پیپلزپارٹی کی حکومت سے مطمئن ہیں۔

واضح رہے ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر نے ملزمان سے تفتیش کے لیے جے آئی ٹی نہ بننے پر تشویش کا اظہار کیا تھا جب کہ اس سے قبل سندھ حکومت 16 دہشت گردوں سے تفتیش کے لیے جے آئی ٹی بناچکی ہے اس کے علاوہ لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ سے بھی تفتیش کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی جاچکی ہے۔