کراچی (جیوڈیسک) ملک بھر میں ہیپاٹائٹس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد ایک کروڑ 20لاکھ ہوگئی ہے جب کہ کراچی سمیت سندھ میں ہیپاٹائٹس کے 31لاکھ مریض موجود ہیں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہیپاٹائٹس وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے دنیا بھر میں ہیپاٹائٹس وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 40 کروڑ ہوگئی ہے جبکہ پاکستان میں ہیپاٹائٹس بی اور سی سے متاثرہ مریضوں کی تعداد ایک کروڑ20 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔
ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام کے صوبائی منیجر ڈاکٹر عبدالخالق شیخ نے صوبہ سندھ میں ہیپاٹائٹس کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کراچی سمیت سندھ میں ہیپاٹائٹس وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد31 لاکھ تک پہنچ گئی ہے ان میں ہیپاٹائٹس بی وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 11 جبکہ سی وائرس کے مریضوں کی تعداد20 لاکھ سے زائد ہے انھوں نے کہا کہ سندھ کے 4 اضلاع ضلع گھوٹکی، خیرپور، سانگھڑ اور دادو کو ہائی رسک اضلاع قرار دیا گیا ہے۔
ان چاروں اضلاع میں ہیپاٹائٹس وائرس کے سب سے زیادہ متاثرہ مریض موجود ہیں جو ایک خطرناک شرح ہے،شہری عام بیماری کی حالت میں غیرضروری انجکشن لگوانے سے گریز کریں انجکشن بحالت مجبوری لگوایا جائے انھوں نے کہاکہ غیر ضروری انجکشن لگوانے سے ہیپاٹائٹس وائرس کے شدید خطرات لاحق ہوجاتے ہیں دنیا بھرمیں انجکشن لگوانے کا رجحان ختم ہورہا ہے بحالت مجبوری انجکشن لگائے جاتے ہیں۔
ہیپاٹائٹس کے عالمی دن کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ یہ وائرس متاثرہ مریض کے ٹوتھ برش استعمال کرنے اور متاثرہ مریض کے نیل کٹر استعمال کرنے سے بھی لاحق ہوجاتا ہے، گھر کے کسی بھی فردکویہ مرض لاحق ہونے کی صورت میں اس کا ٹوتھ برش، نیل کٹر، قینچی علیحدہ کر دی جائے۔
ماہرین طب کا کہنا ہے کہ پاکستان میں اس وائرس کی تباہ کاری سامنے آرہی ہے والدین بچے کو پیدائش کے بعد ہیپاٹائٹس بی سے بچاؤ کی حفاظتی ویکسین لازمی لگوائیں، مرد حجام کے پاس شیوکرانے سے گریز کریں حجام کے استرے اور سامان اسٹرلائز نہیں ہوتے اور استعمال کیے جانے والے استرے بھی آلودہ ہوتے ہیں جوکسی بھی خون کی خطرناک بیماری کا باعث بنتے ہیں۔