کراچی (جیوڈیسک) کراچی کے علاقے کورنگی میں میٹرک کے طلبا کو ایڈمٹ کارڈ ہی نہ مل سکے ، مشتعل طلبہ نے امتحانی مرکز میں توڑ پھوڑ کی ، صوبائی وزیر تعلیم کے نقل کے روک تھام کے دعوے ٹھس ہو کر رہ گئے۔
نواب شاہ ، سکھر اور دیگر شہروں کے امتحانی مراکز بوٹی مافیا کے نرغے میں آ گئے، نواب شاہ میں میٹرک انگلش کا پرچہ آؤٹ ہو گیا۔کورنگی کے عزیر سکول میں ایڈمٹ کارڈ نہ ملے تو طلبا مشتعل ہو گئے ، سکول کے باہر احتجاج اور نعرے بازی کی۔کچھ ناراض طلبہ نے امتحانی مرکز میں زبردستی داخل ہوکر توڑ پھوڑ بھی کی۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور وزیر تعلیم سندھ نثار احمد کھوڑو کے نوٹس لئے جانے کے باوجود امتحانی مراکز میں کھلے عام نقل کا سلسلہ جاری ہے۔نواب شاہ میں میٹرک انگلش کا پیپر آؤٹ ہونے کے بعد فوٹواسٹیٹ کی دکانوں پر باآسانی دستیاب ہے۔
حیدرآباد بورڈ کے تحت دادو میں نویں دسویں کے امتحانات کے دوران اساتذہ کی ملی بھگت سے باہر سے حل شدہ پیپر امتحانی مراکز میں پہنچتا رہا۔
سکھر کے امتحانی مراکز میں بھی نقل کا بازار گرم رہا۔کمرہ امتحان میں طلبا ، کتابوں اور بوٹیوں کا کھلے عام استعمال کرتے رہے اور دفعہ 144 کے باوجود بوٹی مافیا نقل کا مواد امتحانی سینٹروں میں پہنچانے میں سرگرم رہا۔
لاڑکانہ بورڈ کے زیر اہتمام میٹرک کے ا متحان میں قومی زبان اردو کا پرچہ بھی آؤٹ ہو کر فوٹو اسٹیٹ کی دکانوں پر پہنچ گیا۔حل شدہ پرچہ دس روپے کے عوض کھلے عام فروخت ہوتا رہا۔