کراچی (جیوڈیسک) سندھ ہائی کورٹ میں ایم کیو ایم کے کارکن یاور عباس اور سلمان سمیت 12 افراد کے ماورائے عدالت قتل کیس میں پولیس نے رپورٹ پیش کر دی، ایم کیو ایم کے وکیل نے رپورٹ پر اعتراض کر دیا۔
ایم کیو ایم کے کارکنان کی ماورائے عدالت قتل کی پولیس رپورٹ پر اعتراض کے بعد عدالت نے تحریری اعتراضات کیلئے سات اگست کی تاریخ دے دی۔ ایم کیو ایم کے وکیل حسنین بخاری نے عدالت کو بتایا مرنے والوں کے لواحقین کو معاوضہ نہیں دیا جارہا، معاوضہ کی شرح مناسب ملنی چاہیئے۔
اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل سندھ مصطفی مہسر نے عدالت میں بیان دیا کہ آپریشن کی مانیٹرنگ کے لئے جوڈیشل کمیشن کے تشکیل کی تجویز زیر غور ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم اپوزیشن میں تھی تو دو لاکھ روپے فی کس معاوضہ طے ہوا تھا، معاوضہ دیا جارہا ہے۔