کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ حکومت کی جانب سے لوکل گورنمنٹ آرڈیننس میں ترمیم کرکے شو آگ ہینڈز کے ذریعے میئر و چیئرمین کے طریقہ انتخاب کو کالعدم قرار دیکر سندھ ہائی کورٹ نے آئین و قانون کا تحفظ ہی نہیں کیا بلکہ عوامی مینڈیٹ کو بھی ہارس ٹریڈنگ اور جبرو استحصال سے محفوظ بنایا ہے۔
پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما سردار خادم حسین سولنگی ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ ودیگرنے کہا ہے کہ عدالت کی جانب سے میر و چیئرمین کے انتخابات کیلئے خفیہ رائے شماری کرانے کا حکم مستحسن فیصلہ ہے جس پر فوری عملدرآمد کرانا بھی عدلیہ کی ہی ذمہ داری ہے۔
کیونکہ انتخابات سے فرار کی پالیسی اپنانے والے استحصالی و عوام دشمن حکمران اعلیٰ عدلیہ کی مداخلت پر مجبوراً بلدیاتی انتخابات کرانے کے باوجود بلدیاتی کونسلوں کی تشکیل میں تاخیری حربے آزمانے کے ساتھ بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات سے محروم رکھ کر اپنے لئے کرپشن کا ہر راستہ کھلا رکھنا چاہتے ہیں مگر عوام جانتے ہیں کہ پاکستانی عدلیہ نے ہمیشہ آئین و قوانین کی پاسداری اور قومی و عوامی مفادات کا تحفظ کیا ہے اور اب بھی عدلیہ کرپشن کے راستوں کی بندش کیلئے بلدیاتی کونسلوں کی جلد سے جلد تشکیل کے ساتھ بلدیاتی نمائندوں کو مکمل آئینی اختیارات دلانے کیلئے بھی اپنا ذمہ دارانہ و آئینی کردار ضرور ادا کرے گی۔