کراچی(جیوڈیسک)کراچی چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے الیکشن ٹریبونل کے فیصلوں کے خلاف ائینی درخواستوں کی سماعت کے لئے تین رکنی بینچ قائم کیا ہے، جبکہ سابق وزیراعلی سندھ قائم علی شاہ کو نااہل قرار دینے کے لیے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے۔
الیکشن ٹریبونل کے فیصلوں کے خلاف اپیلوں کی سماعت کیلئے تشکیل دیئے گئے بینچ میں جسٹس مقبول باقر،جسٹس عبدالرسول میمن اور جسٹس فاروق علی شاہ شامل ہونگے جبکہ رینٹرننگ افیسرز کی جانب سے کاغذات نامزدگی کی منظوری اور نہ منظوری کیخلاف اپیلوں کی سماعت جاری ہے الیکشن ٹریبونل نے پی ایس 81 ٹنڈوادم سے محمد خان جونیجو کے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کے خلاف اپیل مسترد کردی۔
پیپلز پارٹی کے محمد خان جونیجو کے خلاف امیرمحمد خان کھوسو نے اپیل دائر کی تھی۔ پی ایس 93 اور این اے 239 سے ایم کیو ایم کے سردار خان کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل متعلقہ کاغزات پیش کرنے پر منظور کرلی گئی۔سردار خان کے وکیل صلاح الدین گنڈاپور نے اسٹیٹ بینک اور دوسرے مالیاتی ادارے سے ادائیگی کے دستاویز پیش کئے۔
پی ایس 126 سے منظور حسن خان اور این اے 239 سے نصرہ کامران کی ریٹرننگ افسر کے فیصلے کے خلاف اپیلیں بھی منظور کرلی گئیں جبکہ پی ایس 128 سے امیدوار اورنگزیب فاروقی کے کاغذات منظوری کے خلاف محمد علی زیدی کی اپیل مسترد کردی گئی۔ قائم علی شاہ کے خلاف چھ ارب روپے کے کرپشن پر نہ اہل قراردینے کی ائینی درخواست دائرکی گئی درخواست سندھ ہائی کورٹ میں منظور حسین ایڈوکیٹ نے دائر کی جبکہ پیپلز پارٹی کے امیدوار مراد علی شاہ نے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔
الیکشن ٹریبونل نے کاغذات مسترد ہونے کے خلاف مراد علی شاہ کی اپیل مسترد کردی تھی ۔ پیپلز پارٹی کے میر نادر مگسی ، احمد نواز جکھرانی کی جانب سے الیکشن ٹریبونل کے فیصلوں کے خلاف آئینی درخواستیں دائر کی گئی۔
الیکشن ٹریبونل نے میر نادر مگسی اوراحمد نواز جکھرانی کی اپیلیں مسترد کردیں تھی۔جبکہ سندھ ہائی کورٹ نے پی ایس 110 سے عبدالعزیز میمن اور پی ایس 96 اور95 سے طارق اقبال کی الیکشن ٹریبونل کے فیصلوں کے خلاف ائینی درخواستوں پر فریقین نوٹس جاری کردیئے۔