کراچی (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے بلدیاتی حلقہ بندیوں کے حوالے سے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا ہے ، عدالت کا کہنا ہے کہ بلدیاتی الیکشن نہ ہونے سے عوام کے حقوق متاثر ہو رہے ہیں۔
سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف صوبائی حکومت نے سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا تھا۔ سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ بلدیاتی الیکشن نہ ہونے سے عوام کے حقوق متاثر ہو رہے ہیں۔ بلدیاتی حلقہ بندیاں اور الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کا کام ہے۔
وہ اپنی ذمہ دای پوری کرتے ہوئے 15 نومبر تک الیکش شیڈول کا اعلان کرے۔ فیصلے کے بعد سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے وکیل سنیٹر بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر حکومت کا ماتحت ہوتا ہے جس کے باعث اس پر پریشر ہوتا ہے اور عدالت نے ان کی اس دلیل کو تسلیم کیا ہے۔
وفاق اور صوبوں میں بلدیاتی انتخابات پر قانون سازی ہونی چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ غیرجانبدار چیف الیکشن کمشنر وقت کی ضرورت ہے۔فروغ نسیم نے کہا کہ ایم کیو ایم نے درست اور شفاف نظام کے لیے جہدوجہد کی ہے۔