کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ کے بلدیاتی اداروں کا مالی بحران شدید سنگین صورتحال اختیار کر گیا۔ تنخواہوں میں اضافے کے باوجود سندھ حکومت نے بلدیاتی اداروں کے گرانٹ میں کوئی اضافہ نہیں کیا جس کی وجہ سے جہاں تنخواہوں کی ادائیگی میں کے ایم سی اور ڈیم سیز کو مشکلات درپیش ہونگے وہیں صفائی و ستھرائی کی صورتحال مزید متاثر ہونگے ۔تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی طرف سے تنخواہوں کے اضافے کی نوٹیفکشن کے بعد ماہ جولائی کی تنخوا ہوں میں اضافے کے لئے کے ایم سی اور ڈی ایم سیز نے کاموں کا آغاز کر دیا۔۔
وہیں ضلع وسطی میں مالی بحران مزید سنگین صورتحال اختیار کرگیا جس کی وجہ سے ماہ جولائی کی تنخواہ میںحکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کو شامل نہیں کیا جارہا ہے اور افسران و ملازمین کو پرانی تنخواہیں ادا کی جائیں گی جس پر ضلع وسطی کے بلدیاتی ملازمین میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی ہے۔۔
جبکہ سندھ حکومت نے 2014ء کے بعد سے تاحال کے ایم سی اور ڈی ایم سیز کے او زیڈ ٹی شیئر میں کوئی اضافہ نہیں کیا جس کی وجہ سے او زیڈ ٹی گرانٹ کی مد میں آنے والے فنڈز تنخواہوں اور پینشن کی مد استعمال ہورہے ہیں جس سے مالی سال 2016ء تا 2017ء میں صفائی کے کام جہاں مزید متاثر ہونگے وہیں شہر مزید مسائل سے دوچار اور شہری علاقائی مسائل کا شکار ہونگے۔۔