سندھ (جیوڈیسک) حکومت نے نئے بلدیاتی نظام کا مسودہ تیار کر لیا، پہلی مربتہ بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر کرائے جائیں گے۔ میونسپل کارپویشن کا سربراہ میئر کہلائے گا۔ حکومت سندھ نے سپریم کورٹ کی ہدایت پر بلدیاتی نظام کے مسودے کو حتمی شکل دے دی ہے۔ نئے بلدیاتی نظام کے مسودے کے مطابق کراچی سمیت صوبے کے دیگر اضلاع میں میونسپل کارپوریشن کا نظام نافذ کیا جائے گا۔
وزیر اطلاعات سندھ کہتے ہیں کہ نیا بلدیاتی نطام سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے بنایا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق نئے بلدیاتی نظام میں یونین کمیٹیوں میں عوامی نمائندے انتخابات کے ذریعے منتخب کئے جائیں گے جبکہ خواتین کی مخصوص نشستوں کو بھی ختم کر دیا جائے گا۔ کراچی میں ڈسٹرکٹ میونسپل کارپویشنز قائم کی جائیں گی۔
ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشنز کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کا انتخاب یونین کمیٹیوں کے انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والے افراد میں سے کیا جائے گا۔ چیئرمین اور وائس چیئرمین بننے والوں میں میئر اور ڈپٹی مئیر کا انتخاب کیا جائے گا۔ میئر اور ڈپٹی میئر کے کلاف کارروائی عدم اعتماد کے ذریعے کی جا سکے گی۔
جبکہ کرپشن میں ملوث میئر اور ڈپٹی میئر کے خلاف کارروائی کے لئے کمیشن کا قیام بھی عمل میں لایا جائے گا۔ دوسری جانب سندھ اسمبلی میں دوسری بڑی اکثریتی جماعت کسی نئے قانون کے بجائے 2012 میں لائے گئے قانون کو مزید ترامیم کے ساتھ بحال کروانے کی خواہشمند ہے۔ بلدیاتی انتخابات کے لیے نئے نظام کا مسودہ منظوری کے لئے 20 اگست تک اسمبلی میں پیش کئے جانے کا امکان ہے۔ ٔ