کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) کورونا کیسز کی تعداد میں اضافہ، شہریوں کے تحفظ کیل یے اقدامات کے سلسلے میں وفاقی حکومت کے رویے پر سندھ حکومت کو شدید مایوسی ہو رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت لاک ڈاؤن میں توسیع پر رضامند نہ ہوئی تو سندھ میں کاروباری سرگرمیاں جزوی طور پر بحال کی جائیں گی وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ لاک ڈاؤن میں توسیع کے حوالے سے وفاقی حکومت اور تینوں صوبوں کے وزرائے اعلی سے رابطہ کرکے انھیں اعتماد میں لینے کی آخری کوشش کرینگے، وفاق کے عدم تعاون کی صورت سندھ حکومت 15اپریل سے صوبے میں لاک ڈاؤن میں مرحلہ وار نرمی کرے گی اور ایس او پیز طے کرنے کے لیے کمیٹیاں تشکیل دیدی ہیں۔
ذرائع کے مطابق اہم فیصلوں کے لیے وزیراعلی سندھ نے کابینہ کے اہم ارکان کا اجلاس آج ہفتہ کو طلب کرلیا ہے، سندھ حکومت کی مشاورت جاری ہے کہ لاک ڈاون میں توسیع کرنے یانرمی سے متعلق کیافیصلہ کریں؟وزیراعلی مرادعلی شاہ نے کابینہ کے سینئر ارکان کا اجلاس آج ( ہفتہ کو) طلب کرلیا ہے۔ دوسری جانب طبی ماہرین کی تجویز ہے کہ لاک ڈاون میں توسیع نہ کرنے سے صورتحال بگڑ سکتی ہے، سندھ حکومت طبی ماہرین کی رائے پر لاک ڈاون میں توسیع کی خواہاں ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن میں توسیع کے حوالے سے وزیراعلی سندھ آخری کوشش کرینگے ،سندھ حکومت تنہا لاک ڈاون میں توسیع کرتی ہے تو یہ بے سود ہوگا اور اس کے نتائج برآمد نہیں ہونگے ،آج کے اجلاس میں سندھ حکومت کی طرف سے بعض اہم فیصلے متوقع ہیں۔
وفاقی حکومت لاک ڈاون کی مدت نہیں بڑھاتی تو سندھ میں 15اپریل سے پابندیاں مرحلہ وار ختم کی جائینگی ،ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت مختلف صنعتوں اور سیکٹرز کیلیے الگ الگ ایس اوپیز بنارہی ہے۔ برآمدی صنعتوں اور تجارتی مراکز کو کھولنے کیلیے کمیٹیز کام کررہی ہیں۔
سندھ حکومت نے احساس کفالت پروگرام کے تحت امدادی رقوم کی تقسیم کے موقع پر بعض مقامات پر شہریوں کے ہجوم پر بھی خدشات کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ امدادی رقوم کی تقسیم کے موقع پر لاک ڈاون پابندیوں کی خلاف ورزی ہورہی ہے۔