سندھ (جیوڈیسک) سندھ میں مون سون بارشوں کیبعد ندی نالوں میں طغیانی آگئی جس کے باعث درجنوں دیہات زیرآب آگئے۔ حیدرآباد کے گٹروں سے پچاس بوریاں نکال کرنکاسی آب کا نظام فعال کر دیا گیا ہے۔ سندھ بھرمیں بادل ایسے برسے کیندی نالے آپے سے باہر ہو گئے۔
بارش کے باعث جامشورو کے قریب دریائے سندھ میں پانی کے بہاو میں اضافہ ہو گیا۔ گاج ندی کا پانی منچھر جھیل میں شامل ہونے سیجھیل کی سطح پانچ فٹ بلند ہوگئی۔۔بارش کیبعد حیدرآباد میں پانی جمع ہو گیا۔ جس پر کمشنر حیدرآباد نیوزیراعلی کو رپورٹ پیش کردی۔ رپورٹ کیمطابق حیدرآباد کیگٹروں اور نالوں سے پچاس بوریاں نکالی گئی ہیں۔
وزیراعلی سندھ نے بوریاں گٹروں میں پہنچانے کے حوالے سے کمشنر حیدرآباد کو تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ مون سون بارشوں سیسکھر میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ دادو میں سیلابی ریلا پندرہ سے زائد دیہات میں داخل ہوگیا۔ گڑھی خیرو کے علاقے بیگاری چار کی نہر میں پڑنے والے شگاف پر نہ ہوسکا۔ جس کے باعث کئی دیہات زیرآب آگئے۔
مدیجی اور گردونواح میں موسلادھار بارش ہوئی تو ندی نالے بپھر گئے اور نشیبی علاقے زیرآب آگئے۔ شہداد پور کی جام برانچ میں چالیس فٹ چوڑا شگاف پڑگیا۔ جس کے باعث پانی پانچ دیہات پانی میں ڈوب گئے۔ کمشور تنگوانی کے قریب توج کینال میں ساٹھ فٹ چوڑا شگاف پڑنے سے پانی آبادیوں میں داخل ہوگیا۔
خان پور مہرکی نہر میں تیس فٹ کاشگاف پڑا توایک گاں پانی میں ڈوب گیا۔۔جام شورو میں ندی نالوں میں طغیانی آنے کے بعد دس سے زائد گاں زیر آب آگئے۔ٹھٹھہ اور جنگ شاہی سے ملحقہ دیہات میں سیلابی پانی داخل ہوگیا۔جام نوازعلی، ٹنڈو محمد خان عمرکوٹ میں بھی ندی نالوں میں طغیانی سے نشیبی علاقے زیرآب آگئے۔