سندھ مافیا کو عدالتی کٹہرے میں لانیکا مطالبہ

Faisalabad

Faisalabad

فیصل آباد : مسلم لیگ (ن) کے صوبائی راہنما حافظ طاہر جمیل میاں نے 30 ماہ قبل کراچی کی ایک گارمنٹس فیکٹری میں لگنے والی آگ کو اتفاقی حادثے کی بجائے منظم تخریب کاری کا شاخسانہ قرار دیئے جانے پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے سندھ مافیا کو عدالتی کٹہرے میں لانیکا مطالبہ کیا ہے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ستمبر 2012 ء میں کراچی کی ایک گارمنٹس فیکٹری میں لگنے والی آگ اور 257 محنت کشوں کے زندہ جل جانیکے واقعہ نے پوری قوم کو سوگ میں مبتلا کر دیا۔

جبکہ فیکٹری مالکان’ کارخانے داروں اور پیداواری یونٹ مالکوں کو احتیاطی و انسدادی اقدامات کی آڑ میں زبردست پریشان کیا گیا مگر رینجرز کی سندھ ہائیکورٹ میں دو روز قبل داخل کرائی گئی تحقیقاتی رپورٹ میں ایم کیو ایم کے سیکٹر انچارج رضوان قریشی نے انکشاف کیا کہ اس فیکٹری کو 20 کروڑ روپے بھتہ نہ دینے پر کیمیکل پھنک کر آگ لگائی گئی تھی جو اس بات کاواضح ثبوت ہے کہ ایک سیاسی جماعت براہ راست اس تخریب کاری کی ذمہ دار ہے۔

طاہر جمیل میاں نے وزیراعظم نوازشریف سے صورتحال کا از خود نوٹس لینے اور اس سانحہ کے ذمہ داروں کو فوری کیفرکردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا تاکہ لواحقین کیساتھ انصاف ہو سکے۔