کراچی (جیوڈیسک) ذرائع کے مطابق سندھ کے محکمہ بلدیات میں چھ ہزار خالی آسامیوں پر پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت نے تیس ہزار افراد بھرتی کر لئے اور خزانے کو بھاری جھٹکا لگایا گیا۔
سندھ پبلک سروس کمیشن کے بغیر ساڑھے چار سو ٹاؤن میونسپل آفیسرز بھرتی کر لئے گئے۔
ان میں وزیر اعلی سندھ، صوبائی وزراء، پی پی کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کے بیٹے، نواسے، بھتیجے، برادرنسبتی شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق میونسپل آفیسرز کے لئے پچاس سے ستر لاکھ روپے فی سیٹ تک رشوت بھی لی گئی۔ سندھ پولیس میں بھی دو ہزار کے قریب غیرقانونی بھرتیاں کی گئیں۔