پنجاب (جیوڈیسک) سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ جاری ہے، انتخابات کیلئے تمام اضلاع میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی، انتظامیہ کی طرف سے اسلحے کی نمائش پر پابندی عائد کر دی گئی، اور حساس پولنگ اسٹیشنز پر رینجرز کو بھی تعینات کر دیا گیا ہے۔
سندھ کے بلدیاتی انتخابات میں دو سیاسی جماعتوں میں کیمپ لگانے پر جھگڑا ہو گیا، سکھر کے قریشی گوٹھ میں پولنگ سٹیشن میں روشنی کم پڑنے سے عملہ موبائل کی روشنی سے کام کرنے پر مجبور ہو گیا۔
سندھ میں بلدیاتی انتخابات میں پولنگ کے روز بےضابطگیاں اور جھگڑے کے واقعات سامنے آ رہے ہیں، کہیں بیلٹ پیپرز میں غلطیاں اور کہیں عملہ تاخیر سے پہنچا جس کے باعث درجنوں پولنگ اسٹیشنز پر ووٹنگ کا عمل تاخیر سے شروع ہوا، سندھ کے ضلع خیرپور میں فیض گنج میں گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول میں دو سیاسی جماعتیں آمنے سامنے آ گئیں۔
ایک جماعت پولنگ اسٹیشن کی حدود کے اندر پولنگ کیمپ لگانا چاہتی تھی جس پر دوسری جماعت کے کارکن مشتعل ہو گئے اور انہوں نے ڈنڈوں سے حملہ کر دیا دو افراد ڈنڈے لگنے سے زخمی بھی ہو گئے، ادھر قریشی گوٹھ میں واقع ایک پولنگ اسٹیشن پر مردوں کے بوتھ پر تالا لگا ہوا تھا جسے اینٹوں کے ذریعے توڑا گیا جس کے بعد پولنگ کا عمل شروع کیا گیا۔
لاڑکانہ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں پرائمری سکول کوثر محلہ میں پولنگ کا عمل شروع نہ ہو سکا، لاڑکانہ عملہ نہ پہنچنے سے پولنگ کا عمل تاخیر کا شکار ہے۔ لاڑکانہ:یونین کونسل سیہڑ،عملہ کم ہونے پر خواتین کے پولنگ بوتھ پر ووٹنگ کا عمل روک دیا گیا۔
خیرپور میں وارڈ نمبر 3 پولنگ اسٹیشن واری گوٹھ میں ووٹر لسٹیں غائب،پولنگ کا عمل روک دیا گیا۔ شکار پور خان پور میں پولنگ اسٹیشن نمبر 182 پر دو گروپوں میں جھگڑا،2 افراد زخمی ہو گئے۔