سندھ نیشنل پارٹی اور لیڈی ہیلتھ ورکرز کا احتجاجی مظاہرہ

Demonstration

Demonstration

حیدرآباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ اور وفاقی حکومت کے احکامات نظر انداز کئے جانے کے خلاف سندھ نیشنل پارٹی کے کارکنان اور لیڈی ہیلتھ ورکرز کی بڑی تعداد نے سول لائن میں واقع پروویشنل کوآرڈی ینٹر برائے نیشنل پروگرام پرائمری ہیلتھ کیئر اینڈ فیملی پلاننگ سند ھ کے دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اور دھرنادے کر دفتر کے مرکزی دروازے کے سامنے کالے توے ٹانگ دئیے جبکہ دفاتر پرتالے لگا دئیے گئے

اس موقع پر سندھ نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء اشرف نوناری نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کنٹریکٹ پر کام کرنے والی لیڈی ہیلتھ ورکرز کو مستقل نہ کرنا اور 10 ہزار روپے رشوت مانگنا اعلیٰ عدلیہ کے احکامات کی خلاف ورزی اور توہین عدالت ہے، پورے ملک میں لیڈی ہیلتھ ورکرز شدید مشکلات میں انتہائی کم ماہانہ تنخواہ پر کام کررہی ہیں، ان کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا

انہوں نے کہاکہ بدعنوان پی سی سندھ روشن بھٹی، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ٹنڈوالٰہ یار اور سپروائزر حلیمہ لغاری کو فوری طور پر معطل کرکے لیڈی ہیلتھ ورکرز کے مطالبات منظور کئے جائیں دوسری صورت میں سندھ نیشنل پارٹی ان کے حقوق کیلئے وزیر اعلیٰ ہائوس کا گھیرائو کرے گی

اس موقع پر لیڈی ہیلتھ ورکرز رہنما ڈاکٹر صدیقہ مظفر نے کہاکہ پی سی روشن بھٹی نے ٹنڈو الٰہ یار کی 560 لیڈیز ہیلتھ ورکرز میں سے سیاسی سفارش پر رشوت کے عوض 130 ورکرز کو آفر آرڈرز جاری کئے جبکہ بے سہارا اور غریب ہیلتھ ورکرز سے فی آرڈر 10 ہزار روپے رشوت طلب کی جارہی ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ ٹنڈوالٰہ یار کی لیڈی ہیلتھ ورکرز کے تمام آفر آرڈرز جاری کر دئیے جائیں دوسری صورت میں احتجاج کا دائرہ وسیع کیا جائے گا۔