کراچی (جیوڈیسک) پٹرولم مصنوعات کی قیمتوں میں واضح کمی کے باوجود صوبائی محکمہ ٹرانسپورٹ کی غفلت کے باعث کراچی سمیت سندھ کے تمام شہروں میں پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں کمی نہ ہوسکی۔
کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کا موقف ہے کہ ڈیزل کی قیمت کم کر کے 93 روپے تک لائی جائے پھر پبلک ٹرانسپورٹ کا کرایہ کم کریں گے، تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ کی جانب سے گڈز ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں کمی کا اعلان کر دیا گیا۔
تاہم پبلک ٹرانسپورٹ اور انٹر سٹی بسوں کے کرایوں میں کمی پر کوئی پیش رفت نہ ہوسکی، واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے یکم نومبر سے پٹرول کی قیمت میں 9 روپے سے زائد جبکہ ڈیزل کی قیمت میں چھ روپے سے زائد کمی کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پٹرولیم مصنوعات میں کمی کے فوری بعد لاہور میں پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں کمی کردی گئی تاہم سندھ میں صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ ممتاز جاکھرانی کی عدم دلچسپی کے باعث عوام کو ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں کمی کا ریلیف نہیں مل سکا۔
شہریوں کے مطابق موجودہ حکومت عوام دوستی کا نعرہ ضرور لگاتی ہے تاہم اقدامات سارے عوام دشمنی پر مبنی ہوتے ہیں، ماضی میں جب سی این جی کی قیمت پر 30 روپے فی کلو کمی کی گئی تھی تو اس وقت بھی سابق صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ اختر جدون کی عاقبت نااندیشی کے باعث عوام کو خاطر خواہ ریلیف نہیں مل سکا تھا۔