کراچی (جیوڈیسک) حکومت سندھ نے کچی شراب بنانے اور فروخت کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کر لیا۔ پولیس نے ہلاکتوں پر قتل کے چار مقدمات درج کر لیے اور لاپرواہی برتنے پر چار تھانیدار بھی معطل کر دیئے گئے۔
چیف سیکریٹری سجاد سلیم ہوتیانہ کی صدارت میں اجلاس ہوا۔ سیکریٹری داخلہ، آئی جی سندھ، ایڈیشنل آئی جی کراچی اور کمشنر سمیت دیگر افسران بھی شریک تھے۔ فیصلہ کیا گیا ہے کہ کچی شراب بنانے اور فروخت کرنے والوں کے خلاف فوری کریک ڈاون کیا جائے جبکہ متعلقہ علاقوں میں تعینات ایکسائز کے تمام عملے کو بھی معطل کردیا گیا۔
اجلاس کے دوران صوبہ بھر میں میتھائل فروخت کرنے والوں کے خلاف تحقیقات کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔ڈی آئی جی ایسٹ زون نے غفلت اور لاپرواہی برتنے پر کورنگی، لانڈھی، زمان ٹاون اور شرافی گوٹھ کے تھانیداروں کو معطل کردیا اور کورنگی اور لانڈھی کے ایس ڈی پی اوز کو بھی معطل کرنے کی سفارش کی ہے۔
چاروں تھانوں میں کچی شراب بیچنے والوں کے خلاف قتل کے چار مقدمات درج کیے گئے ہیں جن میں سے ایک مقدمہ میں اعجاز بلوچ نامی شخص کو نامزد کیا گیا ہے۔ لیکن تاحال اسکی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی۔