کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں گیا رہویں جماعت کی نئی داخلہ پالیسی کے خلاف آل پاکستان متحدہ اسٹوڈینٹس آرگنائزیشن کی جانب سے سندھ سیکرٹیریٹ پر احتجاج کیا گیا۔
سندھ سیکرٹیریٹ کے سامنے طلبا و طالبات نے گیارہویں جماعت میں داخلے کے لئے مرکزی داخلہ پالیسی 2014 کے خلاف آواز بلند کی۔ اے پی ایم ایس او کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرے میں طلبا کا کہنا تھا کہ کیپ پالیسی کے تحت سندھ کے شہری علاقوں کے طلباء کے ساتھ ا متیازی سلوک برتا جارہا ہے۔ سندھ کے محکمہ تعلیم کے خلاف بینزر اور پلے کارڈ تھامے طلبا نے بتا یا کہ نئی داخلہ پالیسی کے تحت ان کا تعلیمی سال ضائع ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
طلبا کا کہنا تھا کہ اگلے مرحلے میں احتجاج کے دائرے کو وسیع کرتے ہوئے کالجوں اور دیگر شہروں تک پھیلایا جائے گا۔ احتجاجی طلبا نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ کیپ پالیسی 2014 کو فل الفور واپس لیتے ہوئے ان کے مستقبل کو محفوظ بنایا جائے۔