کراچی (جیوڈیسک) سندھ میں گنے کی فصل تیار کھڑی ہے لیکن صوبائی حکومت نے تاحال امدادی قیمت کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں لیا۔ کرشنگ میں تاخیر کے باعث گندم کی بوائی شروع نہ ہونے سے کاشت کار دوھری مشکلات سے دوچار ہیں۔
صوبائی وزیر زراعت علی نواز مہر نے بتایا کہ عاشورہ کی تعطیلات کے باعث گنے کی امدادی قیمت کے حوالے سے سمری تاخیر کا شکار ہوئی۔
انھوں نے مزید کہا کہ وزارت زراعت کی جانب سے رواں سیزن گنے کی کم سے کم قیمت 182 روپے فی من رکھنے کی تجویز وزیر اعلی سندھ کو بھیجی گئی ہے جس کے رواں ہفتے منظور ہوجانے کے بعد صوبے کی تمام ملوں میں کرشنگ کا آغاز 15 نومبر سے کرنے کے احکامات بھی جاری کردیئے جائیں گے۔
دوسری جانب گنے کے کاشت کاروں کا کہنا ہے کہ کرسنگ میں تاخیر کے باعث ایک طرف تو گنا سوکھنے سے کاشت کار کو نقصان ہو رہا ہے تو دوسری جانب گندم کی بوائی بھی شروع نہیں ہو پا رہی۔سندھ آباد گار بورڈ کا کہنا ہے کہ حکومت سندھ نے تاحال گنے کی امدادی قیمت اور ملز کو چلانے کا نوٹیفیکیشن جاری نہیں کیا۔