سندھ حکومت نے کراچی سمیت صوبے بھر میں واٹس ایپ، وائبر، ٹینگو اور اسکائپ سروس تین ماہ کے لئے بند کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ شرجیل میمن کہتے ہیں کہ سوشل ویب سائٹس جرائم پیشہ افراد کے رابطے کا اہم ذریعہ ہیں۔ انہوں نے آج سے حیدر آباد سمیت سندھ کے دیگر شہروں میں بھی ٹارگٹڈ آپر یشن کا اعلان کیا ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق ہونے والے اجلاس کے بعد پریس بریفننگ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ غیر قانونی سمز کے استعمال بند کرانے کے حوالے سے جلد ہوم سیکرٹری سندھ وفاقی حکومت سے رابطہ کریں گے جبکہ دہشتگردوں کی نیٹ ورکننگ کو کمزور کرنے کے لئے سندھ حکومت پی ٹی اے کو خط لکھے گی کہ تین ماہ کے لئے سندھ بھر میں سوشل نیٹ ورک اسکائپ، ٹینگو، وٹس ایپ اور وائبر بند کر دیئے جائیں۔ شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے کراچی میں غیر قانونی اسلحہ جمع کرانے کی مہم کو سندھ بھر میں شروع کرانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔
قربانی کی کھالیں جمع کرنے کے حوالے سے بھی ضابطہ اخلاق بنایا گیا ہے جس کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی کی جائے گی۔ شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ اب تک کراچی میں جرائم پیشہ افراد کے
خلاف رینجرز اور پولیس کی جانب سے 3000 کاروائیاں کی گئی ہیں جس میں سے 138 پولیس مقابلے ہوئے۔ 745 ملزمان کا چالان ہوا۔ 1400 مفرور ملزمان گرفتارکئے گے جن میں 50 ٹارگٹ کلرز شامل ہیں جبکہ 14 پولیس اہلکار ان کارروائیوں کے دوران جاں بحق ہوئے۔
شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ شاہد حیات ایک ایماندار آفیسر ہیں اور حکومت انہیں نہیں ہٹائے گی۔ سیاسی جماعتوں کو چاہئے کہ کراچی میں امن کی خاطر حکومت سے تعاون کریں۔